پرتعیش زندگی اور اس کے منحوس نتائج

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 14
۲۔ ”تراب“ اور ”عظام“ کا مفہومسوره مؤمنون / آیه 31 - 41
مذکورہ بالا آیتوں میں اشراف کی پر تعیش زندگی اور قیامت ومعاد سے انکار میں ایک خاص ربط نظر آتا ہے، حقیقت بھی یہی ہے، پُرتعیش زندگی بسر کرنے والے عام طور پر ماوٴ پدر آزادی چاہتے ہیں، حیوانی لذّات اور مادی جذبات کی تسکین کے لئے ہر ہتھکنڈے کو جائز سمجھتے ہیں، واضح ہے کہ الله کی نگرانی اور قیامت کی عدالت پر ایمان ان کے اس طرزِعمل میں زبردست رکاوٹ پیدا کرتا ہے ۔
ان کے دل مطمئن رہتے ہیں اور عوام الناس کو ان کے خلاف زبان کھولنے کی جرئت ہوتی ہے، اسی سبب سے ایسے مبداء اور الله کی طرف بازگشت کاانکار کردیتے ہیں اور اس کی بندگی کا جواز یکسر اپنے گلے سے اتار پھینکتے ہیں اور مذکورہ بالا آیت کے بقول وہ یہ کہتے رہتے ہیں کہ زندگی اسی دنیا کی زندگی ہے ۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں اور جو شخص بھی اس کے علاوہ کچھ کہتا ہے ۔ وہ جھوٹا ہے، اس دنیا میں جتنا وقت بھی ملے اس کو غنیمت جانو، چار دن کی زندگی ہنسی خوشی گزار دو، ہر درخت کا پھل چکھو، لذّت کا ذریعہ استعمال کرو اور ہر لذّت کا لطف اٹھاوٴ.... وغیرہ وغیرہ۔ یوں وہ اپنی سیاہ کاریوں اور بداعمالیوں کی توجیہہ کرتے رہتے ہیں ۔
علاوہ بریں ٹھاٹھ باٹھ کی زندگی کے وسائل دوسروں کے حقوق نصب کرکے ہی مہیّا کئے جاسکتے ہیں اور ان پر ہر طرح کا ظلم روا رکھا جاتا ہے، انبیاء کی نبوت اور قیامت کا انکار کئے بغیر طمطراق سے زندگی بسر ہی نہیں ہوسکتی اور وہ یہ مقام ہے جہاں تک پہنچنے والوں کی اکثریت عام مشاہدہ کے مطابق ہر حقیقت سے صرف نظر آتی ہے اور قابلِ احترام حقائق کو نہایت تحقیرکے ساتھ روندتی چلی جاتی ہے ۔ یہ دل کے اندھے اور بہرے، ہوس نفسانی کے چنگل میں پوری طرح جکڑے ہوتے ہیں ۔ الله کی اطاعت اور لطف وکرم سے محروم ہوجاتے ہیں، مگر شہوات حیوانی کی غلامی کا طوق اپنے گلے میں ڈال لیتے ہیں، دوسروں کے غلاموں کی بندگی کرتے ہیں، یہ لوگ کوتاہ فکر ، پست خیال، کورہ ذہن، غلیظ رُوح اور تاریک دل ہوتے ہیں، ان کی زندگی کا دور منتظر اور ظاہر شاید بعض لوگوں کے لئے خوش نماز اور جاذبِ نظر ہو، مگر قریب کا منظر اور حقیقی حال وحشتناک اور گھناوٴنا ہوتا ہے، کیونکہ ارتکاب گناہ اور جرائم کی وجہ سے برابر مضطرب اور بے چین رہتے ہیں ۔ اور تعیش وعیش پرستی کے وسائل چھن جانے اور موت آنے کا خوف ہمہ گیر خوف ان کو مسلسل بے قرار رکھتا ہے ۔
۲۔ ”تراب“ اور ”عظام“ کا مفہومسوره مؤمنون / آیه 31 - 41
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma