5۔ ”اٴَوْ مَا مَلَکَتْ اٴَیْمَانُھُنَّ“ کی تفسیر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 14
6۔ ”اٴُوْلِی الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ“ کی تفسیر4۔ ”نسائھن“ سے کون مراد ہیں؟
ظاہری الفاظ کے اعتبار سے یہ جملہ وسیع مفہوم رکھتا ہے اور بتاتا ہے کہ عورت اپنے غلام ومملوک کے سامنے بے پردہ آسکتی ہے لیکن بعض احادیث میں اس بات کی صراحت کی گئی ہے کہ اس سے مراد کنیزوں کے سامنے بے پردہ آنا ہے، چاہے وہ غیر مسلم ہی ہوں اور اس کے مفہوم میں غلام شامل نہیں ہیں، ایک حدیث میں امیرالموٴمنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
”لاینظر العبد الیٰ شعر مولاتہ“.
غلام اپنے آقا کیعورت کے بال نہیں دیکھ سکتا۔
البتہ کچھ روایات ایسی بھی ہیں کہ جن سے اس لفظ کی عمومیت معلوم ہوتی ہے لیکن یہ بات مسلّمہ ہے کہ عمومیت خلاف احتیاط ہے ۔
6۔ ”اٴُوْلِی الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ“ کی تفسیر4۔ ”نسائھن“ سے کون مراد ہیں؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma