۳۔ دعاؤں کا آغاز ”ربّنا“ سے کیوں ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 20
۴۔ عرش کیاہے ؟۲۔ دعا کیسے کی جائے ؟

ٓآیات ِ قرآنی کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ” اولیاء اللہ “ خواہ وہ انبیاء ہوں پافرشتے اورخدا کے نیک اورصالح بندے دعاکرتے وقت اپنی گفتگو کا آغاز ” ربّنا“ یا ” ربّی“ سے کیا کرتے تھے . چنانچہ
حضرت آدم علیہ السلام عرض کرتے ہیں :
ربّنا ظلمناانفسنا
پروردگار ا ! میں نے اور میری بیوی نے اپنے اوپر زیادتی کی ہے ( اعراف . ۲۳)
حضرت نوح علیہ السلام عرض کرتے ہیں :
ربّ اغفر لی ولوالدی
اے میرے رب ! میری اورمیرے ماں باپ کی مغفرت فرما(نوح . ۲۸)
حضرت ابراہیم علیہ السلام کہتے ہیں :
رَبَّنَا اغْفِرْ لی وَ لِوالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنینَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسابُ

اے ہمارے پر ور دگار ! میری اور میری ماں باپ کی اس دن مغفرت فرماجس دن حساب بر پاہوگا ۔ ( براہیم . ۴۱)
حضرت یوسف علیہ السلام عر ض کرتے ہیں :
ربّ قد اٰ تیتنی من الملک
”اے میرے پر وردگار تونے مجھے حکومت عطافرمائی ہے ۔ ( یوسف . ۱۰۱)
حضرت موسٰی علیہ السلام عرض کرتے ہیں :
َ رَبِّ بِما اٴَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَلَنْ اٴَکُونَ ظَہیراً لِلْمُجْرِمینَ
اے میرے پروردگار ! چونکہ تونے مجھے نعمتیں عطاکی ہیں لہذا مجرمین کی پشت پناہی نہیں کروں گا ۔ (قصص ۔ ۱۷)
حضرت عیسٰی علیہ السلام عرض کرتے ہیں :
رَبَّنا اٴَنْزِلْ عَلَیْنا مائِدَةً مِنَ السَّماء ِ
پر ور دگار ا ! ہم پر آسمان سے مائدہ نازل فرما ۔ ( مائدہ . ۱۱۴)
حضرت خاتم الانبیاء پیغمبرعظیم الشان صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عرض کرتے ہیں ۔
ربّ اعوذ بک من ھمزات الشیاطین
پر ور دگارا ! اس شیطانی وسوسوں سے تیری پناہ مانگتا ہون ۔ ( مومنو ن. ۹۷)
سورہ ٴ آل عمران کی آخری آیات کے مطابق مومنین اس جملے کو بار بار دہراتے ہیں جن میں سے ایک حصّہ یہ بھی ہے :
ربّنا ماخلقت ھٰذا باطلاً
پروردگارا! ان بڑے بڑے آسمانوں اورچوڑی چکلی زمین کوتونے بے فائدہ پیدا نہیں کیا ۔
ان تعبیرات سے بخوبی سمجھاجاسکتاہے کہ بہترین دعاوہ ہے جو ربوبیت ِپر وردگارکے ذکر سے شروع ہو . یہ ٹھیک ہے کہ ” اللہ “ کا مبارک نام خدا کے تمام ناموں کاجامع ہے لیکن چونکہ اس کی مہر بان ذات سے دعا کارابط ربوبیت کے مسئلے سے مناسب رکھتاہے لہذا یہدوسرے تمام ناموں سے زیادہ مناسب اور شایان شان ہے اور ربوبیت بھی ایسی جو خدا وند کریم کی طرف سے انسان کے ابتدائی لمحات سے شروع ہوکر اس کی زندگی کے آخر لمحے بلکہ اس کے بعد بھی اسے اپنے زیر سایہ لیے رہتی ہے اوراسے الطاف ِ الہٰی میں غرق رکھتی ہے ( 1)۔
 1۔ ” تفسیر کبیر “ ازفخررازی . اسی آیت میں ۔
۴۔ عرش کیاہے ؟۲۔ دعا کیسے کی جائے ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma