سوره زخرف/ آیه 26- 30

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 21

۲۶۔ وَ إِذْ قالَ إِبْراہیمُ لِاٴَبیہِ وَ قَوْمِہِ إِنَّنی بَراء ٌ مِمَّا تَعْبُدُونَ ۔
۲۷۔ إِلاَّ الَّذی فَطَرَنی فَإِنَّہُ سَیَہْدینِ ۔
۲۸۔وَ جَعَلَہا کَلِمَةً باقِیَةً فی عَقِبِہِ لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُونَ ۔
۲۹۔ بَلْ مَتَّعْتُ ہؤُلاء ِ وَ آباء َہُمْ حَتَّی جاء َہُمُ الْحَقُّ وَ رَسُولٌ مُبینٌ ۔
۳۰۔ وَ لَمَّا جاء َہُمُ الْحَقُّ قالُوا ہذا سِحْرٌ وَ إِنَّا بِہِ کافِرُونَ ۔

ترجمہ

۲۶۔اس وقت کو یاد کرو ، جب ابراہیم نے اپنے ( منہ بولے )باپ ( چچاآ ذر )اوراپنی قوم سے کہا کہ میں اس چیز سے بیزار ہوں ، جن کی تم عباد ت کرتے ہو۔
۲۷۔سوائے اس خدا کے جس نے مجھے پیداکیاہے اوروہی میری راہنما ئی بھی کر ے گا ۔
۲۸۔اوراس نے کلمہ ٴ توحید کو باقی رہنے والے کلمہ کی صُورت میں اپنی اولاد میںقرار دیا تاکہ وہ خدا کی طرف رجوع کریں ۔
۲۹۔لیکن ہم نے ا ن لوگوںکواوران کے آ باؤ اجداد کو دنیاوی نعمتوں سے بہرہ مند کیا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اورخدا کاآشکار رسُول پہنچ گیا ۔
۳۰۔لیکن جب ان کے پاس حق آ گیا توانہوں نے کہا :یہ توجادُو ہے اورہم ہرگزاسے ماننے والے نہیں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma