۶۔بہشت الہٰی مہما ن خانہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 20
سوره فصلت/ آیه 1- 5

جیساکہ ہم پہلے بتاچکے ہیں کہ ” نزل “ ایسے کھانوں کے معنی میں ہے جن کے ذریعہ مہمانوں کی خاطر تواضع کی جاتی ہے . بعض مفسرین نے کہاہے یہ ا س چیز یاان چزوں کو کہتے جن سے مہمانوں کی پہلی خاطر تواضع کی جاتی ہے . تفسیر خواہ کچھ بھی ہو یہ لطیف اوردلکش تعبیر واضح کرتی ہے صاحبان استقامت موٴ منین سب کے سب اللہ کے مہمان ہوں گے اور بہشت ” اللہ کامہمان خانہ “ ہے اور اس کی نعمتیں دوستان خداکی خاطر تواضع کا ذریعہ ہیں۔

۷۔ان مفاہیم کی گہرا ئیوں اورفرشتوں کے ذریعے کئے جانے والے خدا کے ان وعدوں کی عظمت میں غور وفکر کرنے سے انسان کاجی چاہتاہے کہ اس کی روح پر واز کرجائے اوراس کاتمام وجودایمان اوراستقامت میں جذب ہو جانے کے لیے بے چین ہوتاہے۔
انہی تعلیمات کا نتیجہ تھاکہ السلام نے مٹھی بھرجاہل عربوں میں سے ایسے ایسے انسان تیار کئے جنہوں نے ہرقسم کی ایثار وقربانی اور فدا کاری کی روش مثالیں قائم کردیں اورآج بھی تمام مشکلات پرقا بوپانے کے لیے ایسے لوگوں کا اسوہ اور مثالیں مد نظر ہوتی ہیں۔
البتہ یہ بات بھی فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ استقامت عمل صالح کی طرح ایمان کے درخت کاپھل ہے . کیونکہ جب ایمان کافی حدتک کسی میں راسخ ہوجاتاہے توپھراسے استقامت کی دعوت دیتاہے .جس طرح کہ راہ حق میں استقامت اور پائیداری ایمان کی گہرائی میں اضافہ کرتی ہے اسی طرح ایمان بھی استقامت کی تقویت کاباعث ہوتاہے اور دونوں ایک دوسرے پر اثراندا ہوتے ہیں۔
قرآن مجیدکی دوسری آیات سے بھی ظاہر ہوتاہے کہ ایمان اوراستقامت انسان کی طرف روحانی برکتیں ہی نہیں لاتے ، بلکہ اس دنیامیںمادی بر کتوں کاذریعہ بھی ہوتے ہیں جس طرح کہ سورہٴ جن کی آیت ۱۶ میں ہے۔
وَ اٴَنْ لَوِ اسْتَقامُوا عَلَی الطَّریقَةِ لَاٴَسْقَیْناہُمْ ماء ً غَدَقاً
اگر ایمان دارلوگ راہ حق پرثابت قدم رہیں توہم انہیں خوب سیراب کردیں( بارشوں اور برکتوں سے معمورسال انہیں نصیب کریں )۔  
سوره فصلت/ آیه 1- 5
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma