شان ِ نزول

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 20
سوره فصلت/ آیه 1- 5
تفسیر مجمع البیان میں اس سورت کی ۲۳ ویں تا ۲۶ ویں آیت کی شان نزول پیغمبراسلام ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے بار ے میں مروی ہے جس کا خلاصہ اس طرح ہے :
” جب پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) مدینہ تشریف لاچکے اور اسلام کی بنیاد یں مضبوط ہوگئیں توانصار نے کہا کہ ہم رسول اللہ کی خدمت میں جاکر عرض کرتے ہیں کہ اگر آپ کو مالی مشکلات درپیش ہیں توہمارے یہ ما ل غیر مشروط طور پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی خدمت میں حاضرہیں . جب آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے ان کی باتیں سُن لیں تو یہ آیت نازل ہوئی ”قُلْ لا اٴَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ اٴَجْراً إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبی“ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اپنی رسالت کااجر نہیں مانگتا مگر یہ کہ میرے نزدیکیوں سے محبت کرو توآنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے یہ آیت انہیں سنائی اور ساتھ ہی یہ بھی فر مایا کہ میرے بعد میرے قریبیوں سے محبت کرنا د۔
یہ سُن کر وہ خوشی خوشی وہاں سے واپس آگئے ،لیکن منافقین نے یہ شوشہ چھوڑ دیاکہ یہ بات ( معاذاللہ ) رسول نے از خود کہی ہے اورخدا پر جھوٹ باندھا ہے اوراس کامقصد یہ ہے کہ وہ اپنے بعد ہمیں اپنے رشتہ داروں کے آگے ذلیل ورسوا کرے ۔
چنانچہ اس کے بعد اگلی آیت نازل ہوئی ” اٴَمْ یَقُولُونَ افْتَری عَلَی اللَّہِ کَذِباً ...“
جوان لوگوں کاجواب تھا پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی کوبھیج کریہ آیت انہیں سنائی . کچھ لوگ نادم ہوکر رونے لگے اور سخت پریشان ہوئے آ خر کار اس کے بعد والی آیت نازل ہوئی جس میں کہاگیا ہے ” وَ ہُوَ الَّذی یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبادِہِ وَ یَعْفُوا عَنِ السَّیِّئاتِ وَ یَعْلَمُ ما تَفْعَلُونَ...“
آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے پھر کسی کوبھیج کر یہ آیت ان تک پہنچائی اورانہیں خوشخبری دی کہ ان کی خالص توبہ قبول بار گا ہ ہوچکی ہے “ ( ۱).
 ۱۔ مجمع البیان جلد ۹ ،ص ۲۹۔
سوره فصلت/ آیه 1- 5
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma