سوره احقاف/ آیه 21- 25

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 21

۲۱۔وَ اذْکُرْ اٴَخا عادٍ إِذْ اٴَنْذَرَ قَوْمَہُ بِالْاٴَحْقافِ وَ قَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَ مِنْ خَلْفِہِ اٴَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّہَ إِنِّی اٴَخافُ عَلَیْکُمْ عَذابَ یَوْمٍ عَظیمٍ ۔
۲۲۔ قالُوا اٴَ جِئْتَنا لِتَاٴْفِکَنا عَنْ آلِہَتِنا فَاٴْتِنا بِما تَعِدُنا إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقینَ ۔
۲۳۔قالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللَّہِ وَ اٴُبَلِّغُکُمْ ما اٴُرْسِلْتُ بِہِ وَ لکِنِّی اٴَراکُمْ قَوْماً تَجْہَلُونَ ۔
۲۴۔ فَلَمَّا رَاٴَوْہُ عارِضاً مُسْتَقْبِلَ اٴَوْدِیَتِہِمْ قالُوا ہذا عارِضٌ مُمْطِرُنا بَلْ ہُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِہِ ریحٌ فیہا عَذابٌ اٴَلیمٌ ۔
۲۵۔ تُدَمِّرُ کُلَّ شَیْء ٍ بِاٴَمْرِ رَبِّہا فَاٴَصْبَحُوا لا یُری إِلاَّ مَساکِنُہُمْ کَذلِکَ نَجْزِی الْقَوْمَ الْمُجْرِمینَ۔

ترجمہ

۲۱۔قومِ عاد کے بھائی (ہود کی داستان )انہیں یاددِلاجب انہوں نے اپنی قوم کوسرزمین احقاف میں ڈ رایا ، جبکہ ان سے پہلے بہت سے ڈرانے والے انبیاء ماضی قریب اور بعید میں گز رچکے تھے (ہُود نے قوم سے کہا)خدائے واحد کے سواکسی کوعبادت نہ کرو ، میں تمہار ے بارے میں ایک بڑ ے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
۲۲۔وہ بولے :کیاتو اس لیے آیا ہے (جھُوٹ اورفریب کے ذ ریعے )ہمیں ہمارے معبُود وں سے پھیردے ، اگرتوسچ کہتا ہے کہ توجس عذاب کی ہمیںدھمکی دیتا ہے اُسے لے آ ۔
۲۳۔(ہُود نے ) کہا : علم توبس خدا کے پاس ہے (اوروہی جانتا ہے کہ کب تمہیں سزا دیدے )اور میں جواحکام دے کربھیجا گیا ہوں وہ تمہیںپہنچائے دیتا ہو، ( میراکام صرف یہی ہے )لیکن میں تمہیں ہمیشہ جہالت میںپڑ ی رہنے والی قوم دیکھتا ہُوں۔
۲۴۔جب انہوں نے اسے باد ل کی صورت میں دیکھا کہ ان کے درّوں اورندی نالوں کی طرف اُمڈا آ رہا ہے ( توخوشی خوشی ) کہنے لگے یہ تو بارش برسانے والا بادل ہے (لیکن ان سے کہاگیا )یہ وہی چیزہے جس کے آنے کی تم جلدی مچارہے تھے ،! (یہ )وحشت ناک آندھی ہے جو درد ناک عذاب کی حامل ہے ۔
۲۵۔جواپنے پروردگار کے حکم سے ہرچیز کوتبا ہ و برباد کرد ے گی ، توصُبح ہوئی تو ان کی حالت یہ تھی کہ ان کے گھروں کے سواکچُھ نظر ہی نہیں آ تاتھا ،ہم گنا ہگار لوگوں کویو نہی سزا دیا کرتے ہیں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma