۱۔ بہشتی چار نہریں:

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 21

قرآنی آیات سے یہ بات بخوبی سمجھی جاسکتی ہے کہ بہشت میں مختلف قسم کی نہریں اور چشمے ہیں ، جن میں سے ہرایک کا اپنافائدہ اوراپنالطف ومزہ ہے ، جن میں سے چار کانمونہ تو مند رجہ بالا آیت میںپیش کیاگیا ہے اور باقی کے نمونے انشاء اللہ سُورہ ٴ دہر کی تفسیر میں بیان ہوں گے ۔
ان چار قسم کی نہروں کو ” انھار “ کے لفظ سے یاد کیاگیا ہے ، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ایک نہرنہیں بلکہ کئی کئی ” نہریں “ہونگی ۔
ہم پہلے بھی کئی مرتبہ بتاچکے ہی کہ بہشت کی نعمتیں ایسی ہیں جنہیں روز مرّہ کی دنیاوی زندگی کے الفاظ میں بیان نہیں کیاجاسکتا ، الفاظ ان نعمتوں کی کماحقہ تصویر کشی سے قاصر اورعاجزہیں، بلکہ صرف ان کا ایک ہلکا اور معمُولی ساخا کہ پیش کرسکتے ہیں۔
زیرتفسیر آیت میں بہشت کی چار پانی ،دودھ ،شراب طہور ، اور شہد کی نہروں کاذکرکیاگیا ہے ، ممکن ہے پہلی نہر پیاس دُور کرنے کے لیے ،دوسری خوراک کے حصُول کے لیے ، تیسری نشاط اورفرخت بخشنے کے لیے اور چھوتھی لذّت وقوت پیداکرنے کے لیے ہو۔
یہ بات بھی جاذب ِ توجہ ہے کہ قرآن کی دوسری آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام اہل بہشت ان تمام نہروں سے سیراب نہیں ہوں گے ، بلکہ مراتب اور منصب کے لحاظ سے ان سے بہرہ ور ہوں گے ، جیساکہ سورہ ٴ مطففین کی ۲۸ ویں آیت میں ہم پڑھتے ہیں :
”عَیْناً یَشْرَبُ بِہَا الْمُقَرَّبُونَ “
” ایسا چشمہ ہے جس سے مقربین بارگاہ الہٰی پانی پئیں گے “۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma