سوره قصص / آیه 7 - 9

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 16



۷۔ واو حینا الی ا م موسی ان ارضعیہ فاذاخفت علیہ فالقیہ فی الیم ولاتخافی ولاتحزنی اناراہ الیک وجاعلوم ن المرسلین
۸۔فالتقطاہ ال فرعون لیکون لھم عدوا وحزنا ان فرعون وھامن وجنودھماکانوا خطئین
۹۔ وقالت امرات فرعون قرت عین ولک لاتقتلوہ عسی ان ینفعنا اونتخذہ ولد ا وھم لایشعرون



ترجمہ



۷۔ ہم نے موسٰی کی ماں کی طرف وحی کی کہ اسے دودھ پلااو ر جب تجھے اس کے بارے میں کچھ خوف پیداہو تو اسے دریامیںڈال دینا اورڈر نا نہیں اور نہ غمگین ہونا کیونکہ ہم اسے تیرے پاس لوٹا دیں گے اوراسے رسولوں میں قراردیں گے ۔
۸۔( جب ماں کوبچے کے بارے میں سخت تشویش ہوئی تو اس نے حکم خداسے اسے دریا میں ڈال دیا ) فرعون کے خاندان والوں نے اسے پانی میں سے اٹھا لیا .تاکہ انجام کار وہ ان کا دشمن اورباعث اندوہ ہو جائے مسلما فرعون ، ھامان اور ان کا لشکر خطاکار تھے ۔
۹۔ اورفرعون کی بیوی نے ( جب دیکھا وہ بچے کوقتل کردینا چاہتا ہیں تو کہاکہ یہ میر ی اورتمہاری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اسے قتل نہ کرو .ممکن ہے کہ یہ ہمیں نفع پہنچا ئے ہاہم اسے بیٹا بنالیں اوروہ انجام سے بے خبر تھے ( انہیں معلوم نہ تھا ک جسے وہ اپنی آغوش میں پال رہے ہیں وہی ان کااصلی دشمن ہے ) ۔

12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma