سوره قصص / آیه 26 - 28

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 16


۲۶۔ قالت احد ھما یابت استاجرہ ان خیرمن استاجرت القوی الامین
۲۷۔ قال انی ارید ان انکحک احد ی ابنتی ھتین علی ان تاجرنی ثمنی حجج فان اتممت عشر ا فمن عند ک وما ارید ان اشق علیک ستجدنی ان شاء للہ من الصلحین
۲۸۔ قال ذلک بینی وبینک ایما الا جلین قضیت فلا عدوان علی واللہ علی مانقول وکیل


ترجمہ


۲۶۔ ان دو ( لڑ کیوں ) میں سے ایک نے کہاکہ اے اباجان آپ اسے ملازم رکھ لیجئے .کیونکہ بہترین ملازم جو آپ رکھ سکیں اسے تو انا اور امین ہوناچاہیئے ۔
۲۷۔ (شعیب نے موسٰی ) کہا کہ میں چاہتاہوں کہ اپنی دو بیٹیوں میں سے ایک کا تم سے نکا ح کردوں . اس شرط پرکہ تم آٹھ سال تک میری خدمت کرو اور اگر دس سال پورے کرو تو وہ تمہاری طرف سے احسا ن ہے . میںتم سے کوئی سخت کام لینا نہیں چاہتا .ا ن شاء اللہ مجھے صالحین میں سے پاؤ گے ۔
۲۸۔ (موسٰی نے ) کہا کوئی (حرج نہیں ہے . البتہ ) میرے اورتمہارے درمیان یہ عہد رہے کہ میں ان مدتوں میں سے جونسی بھی میںتمام کرو ں ، مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہوگی ( اوراس انتخاب مدّت میں میں آزاد ہوں گا ) اورہم جو معاہدہ کررہے ہیںخدااس پر گواہ ہے ۔

12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma