سوره قصص / آیه 38 - 42

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 16

۳۸۔ وقال فرعون یایھا الملا ماعلمت لکم من الہ غیری فاو قدنی یھامن علی الطین فاجعل لی صرحا لعلی الطلع الی الہ موسٰی وانی لاظمہ من الخذبین
۳۹۔ وستکبر ھو وجنودہ فی الار ض بغیرالحق وظنو انّھم لینا لایرجعون
۴۰۔ فاخذ نہ و جنود ہ فنبذ نھم فی الیم فانظر کیف کان عاقبة الظلمین
۴۱۔ وجعلنھم ائمة یدعون الی النار ویوم القیمة لا ینصرون
۴۲۔ واتبعنھم فی ھذا الدینا لعنة و یوم القیمة ھم من المقبو حین


ترجمہ


۳۸۔ فرعون نے کہا : ( دربار نشین ) سر دار د ! میں اپنے سوا تمہارے لیے کسی کوخدانہ نہیں جانتا (لیکن مزید تحقیق کے لیے ) اے ھامان ! تو میرے لیے مٹی پر آ گ جلا ( یعنی اینٹیں پکا ) اور پھر میرے لیے ایک بلند برج تعمیر کرتاکہ مجھے موسٰی کے خدا کاپتہ چلے . اگر چہ میں تو سمجھتا ہوں کہ وہ جھوٹوں میں سے ہے ۔
۳۹۔ وہ (فرعون ) اوراس کے لشکر زمین میں ناحق مغرور ہو رہے تھے اوران کاخیال تھاکہ وہ ہمارے پاس لوٹ کرنہیں آئیں گے ۔
۴۰۔ پس ہم نے اسے اور اس کی افواج کوپکڑ لیا اور انھیں غرق دریا کردیا . دیکھو ! کہ ظالموں کاانجام کیاہوتاہے ۔
۴۱۔ اورہم نے ان کوایسے پیشوا قرار دیا جو ( جہنم کی ) آگ کی طرف دعوت دیتے ہیں اور قیامت کے دن ان کی مدد نہ کی جائے گی
۴۲۔ اورہم نے اس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت لگادی ہے اور قیامت کے روز وہ بد حالوں میں سے ہوں گے ۔

12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma