سوره فتح/ آیه 11- 14

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 22

١١۔سَیَقُولُ لَکَ الْمُخَلَّفُونَ مِنَ الْأَعْرابِ شَغَلَتْنا أَمْوالُنا وَ أَہْلُونا فَاسْتَغْفِرْ لَنا یَقُولُونَ بِأَلْسِنَتِہِمْ ما لَیْسَ فی قُلُوبِہِمْ قُلْ فَمَنْ یَمْلِکُ لَکُمْ مِنَ اللَّہِ شَیْئاً ِنْ أَرادَ بِکُمْ ضَرًّا أَوْ أَرادَ بِکُمْ نَفْعاً بَلْ کانَ اللَّہُ بِما تَعْمَلُونَ خَبیراً ۔
١٢۔بَلْ ظَنَنْتُمْ أَنْ لَنْ یَنْقَلِبَ الرَّسُولُ وَ الْمُؤْمِنُونَ ِلی أَہْلیہِمْ أَبَداً وَ زُیِّنَ ذلِکَ فی قُلُوبِکُمْ وَ ظَنَنْتُمْ ظَنَّ السَّوْء ِ وَ کُنْتُمْ قَوْماً بُوراً ۔
١٣۔وَ مَنْ لَمْ یُؤْمِنْ بِاللَّہِ وَ رَسُولِہِ فَِنَّا أَعْتَدْنا لِلْکافِرینَ سَعیراً ۔
ْ ١٤۔ وَ لِلَّہِ مُلْکُ السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ یَغْفِرُ لِمَنْ یَشاء ُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَشاء ُ وَ کانَ اللَّہُ غَفُوراً رَحیماً۔

ترجمہ

عنقریب باد یہ نشین اعراب میں سے پیچھے رہ جانے والے ( عذر تراشی کرتے ہوئے )کہیں گے کہ ہمارے اموال اور گھر والوں کی حفاظت نے ہمیںاپنی طرف مشغول رکھا ، (اور ہم سفر حد یبیہ میںآ پ کے ہمراہ نہ جاسکے )پس آ پ ہمارے لیے طلب مغفرت کیجیے ٔ، یہ اپنی زبان سے وہ بات کہہ رہے ،ہیں جوان کے دل میں نہیں ہے ، کہہ دے : کو ن ایسا ہے جوخدا سے تمہیں بچاسکے اگروہ تمہارے لیے نقصان کاارادہ کرے ، یا کون ہے جواس نفع کوروک سکے جسے پہنچانے کاوہ ارادہ کرے ، اور خداان تمام اعمال سے جوتم انجام دیتے ہو آ گاہ ہے ۔
١٢۔ بلکہ تم نے یہ گمان کرلیاتھا پیغمبر اور مومنین ہرگز اپنے گھروالوں کی طرف لوٹ کرنہیں آئیں گے اور یہ غلط خیال تمہارے دلوں میں زینت پاگیاتھااور تم نے بدگمانی سے کام لیا اورآخر کار تم ہلاک ہوئے ۔
١٣۔اور وہ شخص جو خدا اوراس کے پیغمبر پرایمان نہیں لایا(اس کی سرنوشت دوزخ ہے ) کیونکہ ہم نے کافروں کے لیے بھڑ کتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے ۔
١٤۔آ سمانوں اور زمین کی مالکیّت اورحا کمیّت خداہی کے لیے ہے جسے وہ چاہتا ہے (اور شائستہ دیکھتاہے )بخش دیتاہے ،اور جسے چاہتاہے عذاب کرتا ہے ،اور خدا غفوورحیم ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma