سورہ قمر کے مضامین اور فضیلت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23
یہ سورہ مکہ میں نازل ہوا
اس میں ٥٥ آیتیں ہیں

سورئہ قمر کے مضامین

یہ سورہ اپنے اندر مکّی سُورتوں کی خصوصیتیں یعنی مبداء ومعاد کے عظیم مباحث کی خصوصیات لیے ہوئے ہے، یہ سُورہ گزشتہ اقوام سے تعلق رکھنے والے ایک گروہ کی بدکار ی کوبیان کرتاہے ،جوہٹ دھرمی ،عناد ، کُفر ،ظلم اور فساد کے راستے پرچلنے کی وجہ سے خُدا کی طرف سے بھیجے ہُوئے سرکوبی کرنے والے پے بہ پے عذاب میں گرفتار ہوکر ہلاک ہوئے ، اِن افراد کے متعلق بیان ہونے والی ہر سرگزشت کے بعد یہ سُورہ ( و لقد یسّر ناالقراٰن للذکر فھل من مدّکر) ہم نے قرآن کونصیحت حاصل کرنے والوں کی نصیحت کے لیے آسان کیاہے توکوئی ہے کہ جونصیحت حاصل کرے کی تکرارکرتاہے تاکہ مسلمانوں اورکافروں دونوں کے لیے درسِ عبرت ثابت ہے ۔
اِس سُورہ کے مضامین کومجموعی طورپر چند حِصّوں میں تقسیم کیاجاسکتاہے ۔
١۔ سُورہ کے آغاز میں قُرب قیامت ، شق القمر اورمخالفین کی طرف سے آیاتِ الہٰی کے انکار پر گفتگو کی گئی ہے ۔
٢۔ دُوسرے حِصّہ میں سب سے پہلی سرکش ، متمردّ اور ہٹ دھرم قوم یعنی قومِ نوح اور طوفانِ نُوح کے بارے میں مختصر بحث ہے ۔
٣۔ تیسرا حصّہ قومِ عاد کی داستان بیان کرتاہے اوران پر آنے والے درد ناک عذاب کی کیفیت پیش کرتاہے ۔
٤۔ چوتھے حصّہ میں قومِ ثمود اوران کی مخالفت کاذکر ہے ،جواُنہوںنے اپنے پیغمبر حضرت صالح علیہ السلام سے روارکھی ،ناقہ صالح کے معجزہ کابھی ذکر ہے ،آخرمیں اس عذابِ الہٰی کابیان ہے جواس گروہ پرآ یا ۔
٥۔ اس کے بعد قومِ لوط کاذکرہے اوران کے کُفر کی جانب اوراخلاق سے اِنحراف کی طرف ضمنی طورپر مختصر سااشارہ اوران پر نازل ہونے والے درد ناک عذاب کابیان ہے ۔
٦۔ ایک اورحصّہ میں آلِ فرعون اوران پر عذاب وسزا کے بارے میں مختصر سی گفتگو ہے ۔
٧۔ آخری حِصّہ میں گزشتہ اقوام، مُشر کین مکّہ اورمخالفین پیغمبراسلام (صلی اللہ علیہ آلہ وسلم) کا مواز نہ ہے اورمُشرکین مکّہ کے اُس بھیانک مُستقبل کاتذکرہ ہے جووہ اپنی روش کی وجہ سے اپنے لیے متعیّن کرچکے تھے ۔
یہ سُورہ مُجرموں کی سزا، ان پرنازل ہونے والے عذاب اور پر ہیز گاروں کو ملنے والے اَجر وثواب کے بیان پرختم ہوتاہے ۔اِس سُورہ کی آیتیں عام طورپر مختصر اور دل ہلادینے والی ہیں ۔
اس سُورہ کانام پہلی آ یت کی مناسبت سے قمر رکھاگیاہے ،پہلی آ یت شق القمر کوموضوع بحث بناتی ہے ۔

فضیلتِ تلاوتِ سُورہ قمر

ایک حدیث میں پیغمبراسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں: من قرأ سورہ اقتربت الساعة فی کل غب بعث یوم القیامة و وجھہ علی صورة القمر لیلة البد رومن قرأ ھاکل لیلة کان افضل وجاء یوم القیامة ووجھہ مسفرعلی وجوہ الخلائق جوشخص سُورہ اقتربت کوایک دن چھوڑ کرپڑھے گا وہ قیامت کے دن اس حالت میں اُٹھے گا کہ اس کاچہرہ چود ھویں کے چاند کی مانند چمکتا ہوگا ،اور جواسے ہرشب میںبڑھے تو یہ اس سے بھی افضل ہے ،قیامت میں ایسے شخص کے چہرے کی روشنی مخلوق پربرتر ی رکھتی ہوگی (١) ۔
میدانِ قیامت میں چہرے کی یہ چمک یقینا مضبُوط اور سچّے ایمان کی علامت ہوگی ، یہ چمک اس سُورہ کی تلاوت ، اِس میں غور وفکر اوراس کے مطابق عمل کرنے سے حاصل ہوگی ،صِرف تلاوت سے نہیں ۔
 ١۔ "" مجمع البیان "" جلد ٩آئناز سورئہ قمر ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma