۱. عورتوں کی بیعت کا ان کی اسلامی شخصیّت کے ساتھ ربط

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
ہم سُورہ ٴ فتح کی تفسیر کرتے ہوئے ( آیة ۱۸ کے ذیل میں ) بیعت ، اس کے شر ائط اور اسلام میں اس کی خصوصیات کے بار ے میں ایک تفصیلی بحث کرچکے ہیں کہ جس کے دُہر انے کی یہاں ضرورت نہیں ہے ( ۱) ۔
یہاں جس بات کابیان کرناضروری ہے ،وہ عورتوں کے پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی بیعت کرنے کا مسئلہ ہے اور وہ بھی ایسی مُفیداور اصلاحی شر ائط کے ساتھ کہ جو اوپر و الی آیت میں بیان ہُوئے ہیں ۔
بے خبر اور مفاد پرست لوگوں کے برخلاف جویہ کہتے ہیں کہ اسلام انسانی معاشرے کے نصف حِصّے یعنی عورتوں کے لیے کسی قدروقیمت کاقائل نہیں ، اور اس نے انہیں کسِی حساب میں شمار نہیں کیا ہے ، یہ مسئلہ اس بات کی نشا ندہی کرتاہے کہ اسلام نے اسے خصُوصیّت کے ساتھ اہم ترین مسائل میں شمار کیاہے ، منجملہ ان کے مسئلہ بیعت ہے جو ایک مرتبہ صلح حدیبیہ میں( ہجرت کے چھٹے سال) اور ایک مرتبہ فتح مکّہ میں انجام پایاتوعورتیں بھی مردوں کے دوش بدوش اس خُدائی عہدو پیمان میں داخل ہُوئیں. یہاں تک کہ اُنہوں نے مردوں کی نسبت زیادہ شر ائط کوقبول کیا ایسی شر ائط کوجوعورت کی انسانی حیثیّت کوزندہ کرتی تھیں .نیزاس کوبے قدر وقیمت متاع میں تبدیلی ہونے یا بو الہوس ، مردوں کی لُطف اندوزی کاذ ریعہ بننے سے نجات دیتے تھے ۔
 ۱۔تفسیر نمونہ جلد۲۲ میں سورہٴ فتح آ یہ ۱۸ کے ذیل میں دیکھیں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma