سوره حاقه/ آیه 18- 24

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24

١٨ ۔یَوْمَئِذٍ تُعْرَضُونَ لا تَخْفی مِنْکُمْ خافِیَة ۔
١٩۔فَأَمَّا مَنْ أُوتِیَ کِتابَہُ بِیَمینِہِ فَیَقُولُ ہاؤُمُ اقْرَؤُا کِتابِیَہْ ۔
٢٠۔ِنِّی ظَنَنْتُ أَنِّی مُلاقٍ حِسابِیَہْ ۔
٢١۔فَہُوَ فی عیشَةٍ راضِیَةٍ ۔
٢٢۔فی جَنَّةٍ عالِیَةٍ ۔
٢٣۔ قُطُوفُہا دانِیَة ۔
٢٤۔ کُلُوا وَ اشْرَبُوا ہَنیئاً بِما أَسْلَفْتُمْ فِی الْأَیَّامِ الْخالِیَة۔

ترجمہ

١٨۔اس دن تم سب کے سب بارگاہِ خدا وندی میں پیش کئے جائو گے اور تمہارے کاموں میں سے کوئی چیزمخفی نہیں رہے گی ۔
١٩۔ لیکن وہ شخص جس کا نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں ہوگا ،(وہ فرطِ مسّرت اور فخر کے ساتھ پکار اُٹھے گاکہ (اے اہل محشر )لو میرانامہ ٔ اعمال پڑھو۔
٢٠۔مجھے یقین تھاکہ ( قیامت آگے رہے گی اور )میرے اعمال کاحساب ہوگا ۔
٢١۔ وہ ایک کامل پسند یدہ زند گی میں قرار پائے گا۔
٢٢۔ ایک عالی جنّت ۔
٢٣۔ جس کے پھل دستر س میں ہوں گے ۔
٢٤۔(اوران سے کہا جائے گا ) مزے مزے سے کھائواور پیو ،یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جنہیں تم نے گذ شتہ ایّام میں انجام دیاتھا ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma