٢۔ستارئہ شعری کے عجائبات

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 22
یہ ستارہ جیساکہ ہم نے بیان کیاہے آسمان کے ستاروں میں سب سے زیادہ چمکنے والاستارہ ہے ، اور شعرای یمانی کے نام سے مشہور ہے ،چونکہ یہ جنوب کی سمت ظاہر ہوتاہے ۔اوریمن جزیرئہ عرب کے جنوب میں واقع ہے لہٰذا انہوںنے اس کو یہ نام دیاہے ۔
عربوں کاایک گروہ جیسے قبیلہ خزاعہ اس کو مقدس جانتاتھا اور اس کی پرستش کیاکرتاتھا،اوران کاعقیدہ یہ تھاکہ وہ روئے زمین کے سارے موجودات کامبدء ہے ،اس مسئلہ پر قرآن کی تاکید کہ خدا شعری کاپروردگار ہے اس گروہ اوران جیسے لوگوں کوبیدار کرنے کے لیے ہے ،کہ انہوںنے مخلوق پرخالق ہونے کااشتباہ کیااور مربوط کو رب کی جگہ قرار دے لیاہے ۔
یہ عجیبالخلقت ستارہ جواپنی حد سے زیادہ درخشندگی کی وجہ سے ستاروں کابادشاہ کہلاتا تھا، بہت سی عجائبات کاحامل ہے ،جن میں سے بعض کی طرف ذیل میں اشارہ کیاجاتاہے،اس بات کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ اس زمانہ میں ستارئہ شعری کے بارے میں یہ حقائق دریافت نہیں ہوئے تھے ، قرآن کااس موضوع کوسامنے لاناپُرمعنی ہے ۔
الف۔ان تحقیقات کے مطابق ،جودنیا کے مشہور رصد گاہوں میں عمل میں آ ئی ہیں،وہ عظیم حرارت جوشعری کی سطح پر پائی جاتی ہے، ١٢٠ ہزار درجہ سینٹی گراڈتک !معلوم کی گئی ہے ۔
جب کہ ہمارے سورج کے کرّہ کی سطح کی حرارت کوصرف ٦٥٠٠ درجہ سمجھتے ہیں، اور یہ چیز ستارئہ شعری کی ،سورج کی نسبت ،عظیم گرمی کے فرق کاپتہ دیتی ہے ۔
ب۔ اس ستارہ کامخصوص جرم پانی سے تقریباً ٥٠ ہزار گنا زیادہ وزنی ہے یعنی وہاں کے ایک لیٹر پانی کاوزن کرئہ زمین کے ٥٠ ٹن کے برابر ہوگا ۔حالانکہ ہمارے نظام شمسی کے سیاروں میں سے جو سب سے زیادہ وزنی ہے ،اس کامخصوص وزن پانی کے وزن سے ٦ گنا سے زیادہ نہیںہے ۔
اس تعریف کے باوجود دیکھنا چاہیے کہ یہ عجیب وغریب ستارہ کس عنصر سے بناہے جواس قدروزنی ہے ؟
ج۔ ستارئہ شعری جوہمارے زمانہ مین سردیوں میں ظاہر ہوتاہے ،لیکن مصر کے قدیم منجمین کے زمانہ میں اس ستارہ کاظہور گرمیوں کے آغاز کے قریب ہواکرتاتھا ،یہ ایک بہت ہی عظیم کرّہ ہے جس کاحجم کرئہ آفتاب سے ٢٠ گناہے ،اوراس کا ہم سے فاصلہ زمین سے سورج کے فاصلے کی نسبت انتہائی حد تک زیادہ ہے ،اس طرح سے کہ اس فاصلہل کو سورج کے فاصلہ سے دس لاکھ گنا حساب کیاگیا ۔
ہم جانتے ہیں کہ نور اور روشنی کی رفتار ایک سیکنڈ میں ٣٠٠ ہزار کلومیٹر ہے ،اور سورج کی روشنی ٨ منٹ اور ١٣ سیکنڈ میں ہم تک پہنچتی ہے ،جب کہ اس کاچاند سے فاصلہ ١٥ ملین کلیومیٹرہے ،لیکن اگرآپ تعجب نہ کریں تو کرئہ شعری کی پہلی شعاع ہم تک تقریباً دس١٠ سال بعد پہنچتی ہے ،تواب آپ خود حساب کرلیں کہ اس کافاصلہ کتناہے ۔
د ۔ شعرای یمانی کے ساتھ ایک اور ستارہ ہے ،جوآسمان کے مرموز وپر اسرار ستاروں میں سے ہے ،سب سے پہلے بسل نامی ماہر دانش مند نے اسے دریافت کیا، اور یہ ١٨٤٤ عیسوی کی بات ہے ،لیکن ١٨٦٢ میں دوربین کے ذ ریعہ معلوم ہو ا کہ اس ستارہ کی گردش کادوراصلی ستارے کے گرد ٥٠ سال ہے (۱) ۔
یہ سب چیزیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ قرآن کی تعبیر یں کس حد تک پُر معنی ہیں، اوراس کی چھوٹی سی چھوٹی باتوںمیں کیسے کیسے حقائق چھپے ہوئے ہیں، جواگراس کے نزول کے دن پورے طور پر مشخص نہیں تھے تو زمانہ کے گزرنے کے ساتھ ساتھ واضح ہوگئے ہیں ۔
 ۱۔ ""دائرة المعارف الاسلامیہ ""مادہ شعری اور"" فرہنگ نامہ""مادہ ستارہ اور "" دائرة المعارف فارسی مصاحب""مادئہ شعری ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma