ایک نکتہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23
جیساکہ ہم نے کہاہے کہ خدا نہ جسم ہے اورنہ عوارض ِ جسمانی رکھتاہے ،اس وجہ سے اس کے لیے زمان ومکان کاکوئی تصوّر نہیں ہے لیکن اس کے باوجود اگرہم تصوّر کریں کہ اس کے لیے کوئی جگہ ہو جہاں حاضر وناظر ہوتو ہم نے اسے محدُود کردیاہے،دوسرے لفظوں میں وہ ہر چیزپراحاطہ علمی رکھتاہے باوجود یکہ اس کے لیے کوئی مکان متصوّر نہیں ہوسکتا ۔علاوہ ازیں اس کے فرشتے ہرجگہ موجود ہیں جوتمام اقوال واعمال کوسُنتے اور دیکھتے ہیں اور ثبت کرتے ہیں اسی لیے اس آ یت کی تفسیر میں ہم حضرت علی علیہ السلام سے ایک حدیث سُنتے ہیں:
(انما اراد بذالک استیلاء امنا ئہ بالقدرة التی رکبھافیھم علی جمیع خلقہ وان فعلھم فعلہ)
مراد یہ ہے کہ خداکے اُمنا اس قدرت کی بناپر جوانہیں بخشی گئی ہے اس کی ساری مخلوق پرتسلّط رکھتے ہیںاور چونکہ ان کافعل اُس کا فعل ہے لہٰذا اِس حضور کی اُس کی طرف نسبت دی گئی ہے (٦) ۔
٦۔ تفسیر فخررازی ،جلد ٢٩ ،صفحہ ٢٦٥۔
البتہ یہ اس معامُلہ کاایک رُخ ہے لیکن دوسری جہت سے خودذاتِ خداکاحضور پیش کیاجارہاہے ۔ہم ایک اورحدیث میں دیکھتے ہیں کہ دُنیائے عیسائیت کے ایک بہت بڑے عالم نے امیر المومنین علی علیہ السلام سے پوچھا خداکہاں ہے فرمایا:
ھو ھاھنا وھاھنا وفوق وتحت ومحیط بنا ومعنا وھو قولہ مایکون من نجوی ثلا تة الّا ھورابعھم...۔
وہ اِس جگہ ہے اوراُس جگہ ہے وہ اُوپر ہے نیچے ہے اور ہم پراحاطہ کیے ہوئے ہے اورہرجگہ ہمارے ساتھ ہے اور یہی معنی ہیں جن کے متعلق خداکہتاہے تین افراد آپس میں سرگوشی نہیں کرتے مگر یہ کہ خدا ان کاچوتھا ہوتاہے (٧) ۔
٧۔ نورالثقلین ،جلد ٥ ،صفحہ ٢٥٩،حدیث ٢٣۔
مشہور حدیث املیلجہ میں امام جعفرصادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ خدا کوسمیع کا نام جودیاگیاہے اس کی وجہ یہ ہے کہ تین افراد آپس میں نجویٰ نہیں کرتے مگر یہ کہ وہ ان کاچوتھا ہوتاہے اس کے بعد آپ علیہ السلام نے فرمایا:
یسمع دبیب النمل علی الصفا وخفقان الطیر فی الھواء لایخفی علیہ خافیة ولاشی ء مما ادرکہ الاسماع والا بصار ومالا تدرکہ الا سماع والا بصار ماجل من ذالک ومادق وماصغروماکبر۔
سخت پتھر پرچیونٹی کے چلنے کی صداوہ سُنتا ہے اور فضا میں پرندوں کے پرمارنے کی آواز وہ سُنتا ہے کوئی چیزاس سے پوشیدہ نہیں ہے اوروہ شے جس کا کان اور آنکھیں ادراک کرتی ہیں ،اور وہ جس کاادراک نہیں کرتیں، چھوٹی اور بڑی سب کی سب اس لے لیے ظاہر وآشکار ہیں(٨) ۔
٨۔ نورالثقلین ،جلد ٥ صفحہ ٣٥٨،حدیث ٢١۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma