گذشتہ بحثیں جوانسان کے مقام وعظمت کے بارے میں تھیں ان کے ساتھ قرآن نے ایک اور فصل بیان کى ہے، پہلے کہتا ہے : ''یادکرووہ وقت جب ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کے لئے سجدہ وخضوع کرو، ان سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے، جس نے انکار کیا اور تکبر کیا اور اسى تکبر ونا فرمانى کى وجہ سے کافروں میں داخل ہوگیا ''_(1)
بہر حال مربوط آیت انسانى شرافت اور اس کى عظمت ومقام کى زندہ اور واضح دلیل ہے کہ اس کى تکمیل خلقت کے بعد تمام ملائکہ کو حکم ملتا ہے کہ اس عظیم مخلوق کے سامنے سر تسلیم خم کردو، واقعاوہ شخص جو مقام خلافت الہى اور زمین پر خدا کى نمائندگى کا منصب حاصل کرے ،تمام ترتکا مل وکمال پر فائز ہو اور بلند مرتبہ فرزندوں کى پرورش کا ذمہ دار ہو جن میں انبیا ء اورخصوصا ًپیامبر اسلام (ص) اور ان کے جانشین شامل ہوں، ایسا انسان ہر قسم کے احترام کے لائق ہے _
(1) سورہ بقرہ آیت34