آدم علیہ السلام کونسى جنت میں تھے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
آدم علیہ السلام کى باز گشت خدا کى طرفجنت سے اخراج

اس سوال کے جواب میں اس نکتے کى طرف متوجہ رہنا چاہئے کہ اگر چہ بعض نے کہا ہے کہ یہ وہى جنت تھى جو نیک اور پاک لوگوں کى وعدہ گاہ ہے لیکن ظاہر یہ ہے کہ یہ وہ بہشت نہ تھى بلکہ زمین کے سرسبز علاقوں میں نعمات سے مالا مال ایک روح پر ورمقام تھا کیونکہ_
اوّل تو وہ بہشت جس کا وعدہ قیامت کے ساتھ ہے وہ ہمیشگى اور جاودانى نعمت ہے جس کى نشاند ہى بہت سى آیات میں کى گئی ہے اور اس سے باہر نکلنا ممکن نہیں _
دوّم یہ کہ غلیظ اور بے ایمان ابلیس کے لئے اس بہشت میں جانے کى کوئی راہ نہ تھى وہاں نہ وسوسہ شیطانى ہے اور نہ خدا کى نافرمانى سوم یہ کہ اہل بیت سے منقول روایات میں یہ موضوع صراحت سے نقل ہوا ہے _
ایک راوى کہتا ہے : میں نے امام صادق علیہ السلام سے آدم کى بہشت کے متعلق سوال کیا امام نے جواب میں فرمایا :
''دنیا کے باغوں میں سے ایک باغ تھاجس پر آفتاب وماہتاب کى روشنى پڑتى تھى اگر آخرت کى جنتوں میں سے ہو تى تو کبھى بھى اس سے باہر نہ نکالے جاتے''_
یہاں سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ آدم کے ہبوط ونزول سے مراد نزول مقام ہے،نہ کہ نزول مکان یعنى اپنے اس بلند مقام اور سرسبز جنت سے نیچے آئے _
بعض لوگوں کے نزدیک یہ احتمال بھى ہے کہ یہ جنت کسى آسمانى کرہ میں تھى اگر چہ وہ ابدى جنت نہ تھى ،بعض اسلامى روایات میں بھى اس طرف اشارہ ہے کہ یہ جنت آسمان میں تھى لیکن ممکن ہے لفظ ''سماء ً(آسمان ) ان روایات میں مقام بلند کى طرف اشارہ ہو _
تاہم بے شمار شواہد نشاندہى ہیں کرتے ہیں کہ یہ جنت آخرت والى جنت نہ تھى کیونکہ وہ تو انسان کى سیر تکامل کى آخرى منزل ہے اور یہ اس کے سفر کى ابتداء تھى اور اس کے اعمال اور پروگرام کى ابتداء تھى اور وہ جنت اس کے اعمال و پروگرام کا نتیجہ ہے_(1)
 


(1)آدم کا گناہ کیا تھا :واضح ہے کہ آدم اس مقام کے علاوہ جو خدا نے قران مجید میں ان کے لئے بیان کیا ہے معرفت وتقوى کے لحاظ سے بھى بلند مقام پر فائز تھے وہ زمین میں خدا کے نمائند ے تھے وہ فرشتوں کے معلم تھے وہ عظیم ملائکہ الہى کے مسجود تھے اوریہ مسلم ہے کہ آدم امتیازات وخصوصیات کے ہو تے ہوئے گناہ نہیں کر سکتے تھے علاوہ ازیں ہمیں معلوم ہے کہ وہ پیغمبر تھے اور ہرپیغمبر معصوم ہو تا ہے لہذا یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آدم سے جو کچھ سرزد ہوا وہ کیا تھا؟ اس سوا ل کے جواب میں تین تفاسیر موجود ہیں :
1_ آدم سے جو کچھ سرزد ہوا وہ ترک اولى تھا دوسرے لفظوںمیں ان کى حیثیت اور نسبت سے وہ گناہ تھا لیکن گناہ مطلق نہ تھا، گناہ مطلق وہ گناہ ہوتا ہے جو کسى سے سرزد ہو اور اس کے لئے سزا معین ہو (مثلا شرک،کفر ،ظلم اور تجاوز وغیر ہ)اور نسبت کے اعتبار سے گناہ کا مفہوم یہ ہے کہ بعض اوقات بعض مباح اعمال بلکہ مستحب بھى بڑے لوگوں کے مقام کے لحاظ سے مناسب نہیں
 

 

آدم علیہ السلام کى باز گشت خدا کى طرفجنت سے اخراج
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma