اس ظالم قوم پر ابدى لعنت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
عذاب الہى ایک نحس دن میںکیوں بت مجھے نابود نہیں کرتے

قوم عاد اور ان کے پیغمبر حضرت ہود کى سرگذشت سے مربوط آیات کے آخرى حصے میں ان سرکشوں کى درد ناک سزا اور عذاب کى طرف اشارہ کرتے ہوئے قرآن پہلے کہتا ہے :
'' جب ان کے عذاب کے بارے میں ہمارا حکم آپہنچا تو ہود اور جو لوگ اس کے ساتھ ایمان لاچکے تھے ہمارى ان پر رحمت اور لطف خاص نے انہیں نجات بخشی''_ (1)
پھر مزید تاکید کے لئے فرمایا:''ہم نے اس صاحب ایمان قوم کو شدید عذاب سے رہائی بخشی''_(2)
یہ امر جاذب نظر ہے کہ بے ایمان ،سرکش اور ظالم افراد کے لئے عذاب وسزا معین کرنے سے پہلے صاحب ایمان قوم کى نجات کا ذکر کیا گیا ہے تاکہ یہ خیال پیدا نہ ہو جیسا کہ مشہور ضرب المثل ہے کہ عذاب الہى کے موقع پر خشک وترسب جل جاتے ہیں کیونکہ وہ حکیم اور عادل ہے اور محال ہے کہ وہ ایک بھى صاحب ایمان شخص کو بے ایمان اور گنہگار لوگوں کے درمیان عذاب کرے، بلکہ رحمت الہى ایسے افراد کو عذاب وسزاکے نفاذ سے پہلے ہى امن وامان کى جگہ پر منتقل کردیتى ہے جیسا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ اس سے پہلے کہ طوفان آئے، حضرت نوح کى کشتى نجات تیار تھی، اور اس سے پہلے کہ حضرت لوط کے شہر تباہ وبرباد ہوں حضرت لوط اور آپ کے انصار راتوں رات حکم الہى سے وہاں سے نکل آئے_
یہ مناسبت بھى قابل ملا حظہ ہے کہ قوم عاد کے لوگ سخت اور بلند قامت تھے ان کے قدکو کھجور کے درختوں سے تشبیہ دى گئی ہے اسى مناسبت سے ان کى عمارتیں مضبوط ،بڑى اور اونچى تھیں یہاں تک کہ قبل اسلام کى تاریخ میں ہے کہ عرب بلند اور مضبوط عمارتوں کى نسبت قوم عاد ہى کى طرف دیتے ہوئے انہیں''عدی'' کہتے تھے، اسى لئے ان پر آنے والا عذاب بھى انہى کى طرح غلیظ اور سخت تھا ،نہ صرف اخرت کا عذاب،بلکہ اس دنیا میں سخت سے سخت عذاب دیا گیا _


( 1،2)سورہ ہود آیت 58
 

عذاب الہى ایک نحس دن میںکیوں بت مجھے نابود نہیں کرتے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma