حضرت خضر علیہ السلام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
حضرت موسى ، جناب خضر کى تلاش میںتوریت کیا ہے

ابى بن کعب نے ابن عباس کى وساطت سے پیغمبر اکرم(ص) کى ایک حدیث اس طرح نقل کى ہے: ''ایک دن موسى علیہ السلام بنى اسرائیل سے خطاب کررہے تھے_ کسى نے آپ(ع) سے پوچھا روئے زمین پر سب سے زیادہ علم کون رکھتا ہے_تو موسى علیہ السلام نے کہا مجھے اپنے آپ سے بڑھ کر کسى کے عالم ہونے کا علم نہیں_ اس وقت موسى علیہ السلام کو وحى ہوئی کہ ہمارا ایک بندہ مجمع البحرین میں ہے کہ جو تجھ سے زیادہ عالم ہے_ اس قت موسى علیہ السلام نے درخواست کى کہ میں اس عالم کى زیارت کرنا چاہتا ہوں_اس پر اللہ نے انہیں ان سے ملاقات کى راہ بتائی''_
یہ درحقیقت حضرت موسى علیہ السلام کو تنبیہ تھى کہ اپنے تمام تر علم و فضل کے باوجود اپنے آپ کو افضل ترین نہ سمجھیں_(1)
حضرت موسى علیہ السلام اور خضر علیہ السلام کہ جو اس زمانے کے بڑے عالم تھے ان کا واقعہ بھى عجیب ہے_یہ واقعہ نشاندہى کرتا ہے کہ حضرت موسى علیہ السلام جیسے اولو العزم پیغمبر کہ جو اپنے ماحول کے آگاہ ترین اور عالم ترین فرد تھے،بعض پہلوئوں سے ان کا علم بھى محدود تھا لہذا وہ استاد کى تلاش میں نکلے تاکہ اس سے درس لیں،استاد نے بھى ایسے درس دیئے کہ جن میں سے ہر ایک دوسرے سے عجیب تر ہے_ اس داستان میں بہت سے اہم نکات پوشید ہ ہیں_


(1)لیکن یہاں یہ سوال سامنے آتا ہے کہ کیا ایک اولوالعزم صاحب رسالت و شریعت شخص کو اپنے زمانے کا سب سے بڑا عالم نہیں ہونا چاہئے؟ اس سوال کے جواب میں ہم کہیں گے کہ اپنى ماموریت کى قلمرو میں نظام تشریع میں اسے سب سے بڑاعالم ہونا چاہیئےور حضرت موسى علیہ السلام اسى طرح تھے لیکن ان کى ماموریت کى قلمرو ان کے عالم دوست کى قلمرو سے الگ تھی_ ان کے عالم دوست کى ماموریت کا تعلق عالم بشریت سے نہ تھا_ دوسرے لفظوں میں وہ عالم ایسے اسرار سے آگاہ تھے کہ جو دعوت نبوت کى بنیاد نہ تھے. --

 

 

حضرت موسى ، جناب خضر کى تلاش میںتوریت کیا ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma