اہل بہشت کے صفات

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
بہترین اور جاویدانى زندگیاہل دنیا و آخرت

خدا وند عالم اس کے بعد اہل آخرت اور بہشتیوں کے اوصاف کو یوں بیان کرتا ہے : ''وہ ایسے لوگ ہیں جو با حیا ہیں ان کى جہالت کم ہے ، ان کے منافع زیادہ ہیں ،لوگ ان سے راحت و آرام میں ہوتے ہیں اور وہ خود اپنے ہاتھوں تکلیف میں ہوتے ہیں اور ان کى باتیں سنجیدہ ہوتى ہیں''_
وہ ہمیشہ اپنے اعمال کا حساب کرتے رہتے ہیں اور اسى وجہ سے وہ خود کو زحمت میں ڈالتے رہتے ہیں ان کى آنکھیں سوئی ہوئی ہوتى ہیں لیکن ان کے دل بیدار ہوتے ہیں ان کى آنکھ گریاں ہوتى ہے اور ان کا دل ہمیشہ یاد خدا میں مصروف رہتا ہے جس وقت لوگ غافلوں کے زمرہ میں لکھے جارہے ہوں وہ اس وقت ذکر کرنے والوں میں لکھے جاتے ہیں _
نعمتوں کے آغاز میں حمد خدا بجالاتے ہیں اور ختم ہونے پر اس کا شکر ادا کرتے ہیں، ان کى دعائیں بارگاہ خدا میں قبول ہوتى ہیں اور ان کى حاجتیں پورى کى جاتى ہیں اور فرشتے ان کے وجود سے مسرور اور خوش رہتے ہیں (غافل )لوگ ان کے نزدیک مردہ ہیں اور خدا اُن کے نزدیک حى و قیوم اور کریم ہے (ان کى ہمت اتنى بلند ہے کہ وہ اس کے سوا کسى کے اوپر نظر نہیں رکھتے )
لوگ تو اپنى عمر میںصرف ایک ہى دفعہ مرتے ہیں لیکن وہ جہاد باالنفس اور ہواوہوس کى مخالفت کى وجہ سے ہر روز ستر مرتبہ مرتے ہیں (اور نئی زندگى پاتے ہیں)
جس وقت عبادت کے لیئےیرے سامنے کھڑے ہوتے ہیں تو ایک فولادى باندھ اور بنیان مرصوص کے مانند ہوتے ہیں اور ان کے دل میںمخلوقات کى طرف کوئی توجہ نہیں ہوتى مجھے اپنى عزت و جلال کى قسم ہے کہ میں انہیں ایک پاکیزہ زندگى بخشونگا اور عمر کے اختتام پر میں خود ان کى روح کو قبض کروںگا اور ان کى پرواز کے لئے آسمان کے دروازوں کو کھول دوں گاتمام حجابوں کو ان کے سامنے سے ہٹا دوں گا اور حکم دوں گا کہ بہشت خود اپنے ان کے لئے آراستہ کرے ''اے احمد عبادت کے دس حصہ ہیں جن میں سے نو حصے طلب رزق حلال میں ہیں جب تیرا کھانا اور پینا حلال ہوگا تو تیرى حفظ و حمایت میں ہوگا'' -

 


بہترین اور جاویدانى زندگیاہل دنیا و آخرت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma