فتح خیبر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
دعائے پیامبر (ص) عمرة القضاء

جب پیغمبر اکرم (ص) حدیبیہ سے واپس لوٹے تو تمام ماہ ذى الحجہ اور ہجرت کے ساتویں سال کے محرم کا کچھ حصہ مدینہ میں توقف کیا، اس کے بعد اپنے اصحاب میں سے ان ایک ہزار چار سوافراد کو جنہوں نے حدیبیہ میں شرکت کى تھى ساتھ لے کر خیبر کى طرف روانہ ہوئے ،(جو اسلام کے برخلاف تحریکوں کا مرکز تھا، اور پیغمبر اکرم (ص) کسى مناسب فرصت کے لئے گن گن کردن گزار رہے تھے کہ اس مرکز فساد کو ختم کریں_
روایات کے مطابق جس وقت پیغمبر اکرم (ص) ''
حدیبیہ'' سے پلٹ رہے تھے توحکم خدا سے آپ نے حدیبیہ میں شرکت کرنے والے مسلمانوں کو '' فتح خیبر'' کى بشارت دى ، اور تصریح فرمائی کہ اس جنگ میں صرف وہى شرکت کریں گے ، اور جنگ میں حاصل شدہ مال غنیمت بھى انھیں کے ساتھ مخصوص ہوگا تخلف کرنے والوں کو ان غنائم میں سے کچھ نہ ملے گا _
لیکن جو نہى ان ڈر پوک دنیا پرستوں نے قرائن سے یہ سمجھ لیا کہ پیغمبر اکرم (ص) اس جنگ میں جو انھیں درپیش ہے یقینى طور پر کامیاب ہوں گے اور سپاہ اسلام کو بہت سامال غنیمت ہاتھ آئے گا، تو وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پیغمبر اکرم (ص) کى خدمت میں حاضر ہوئے اور میدان خیبر میں شرکت کى اجازت چاہى اور شاید اس عذر کو بھى ساتھ لیا کہ ہم گزشتہ غلطى کى تلافى کرنے ، اپنى ذمہ دارى کے بوجھ کو ہلکا کرنے ، گناہ سے توبہ کرنے اور اسلام وقرآن کى مخلصانہ خدمت کرنے کے لئے یہ چاہتے ہیں کہ ہم میدان جہاد میں آپ کے ساتھ شرکت کریں ، وہ اس بات سے غافل تھے کہ وحى الہى پہلے ہى نازل ہوچکى تھیں اور ان کے راز کو فاش کرچکى تھیں، جیسا کہ قرآن میں بیان ہوا ہے _
'' جس وقت تم کچھ غنیمت حاصل کرنے کے لئے چلو گے تو اس وقت پیچھے رہ جانے والے کہیں گے : ہمیں بھى اپنے ساتھ چلنے کى اجازت دیں اور اس جہاد میں شرکت کرنے کا شرف بخشیں ''_(1)
بہرحال قران اس منفعت اور فرصت طلب گروہ کے جواب میں کہتا ہے :''وہ یہ چاہتے ہیں کہ خدا کے کلام کو بدل دیں ''_ (2)
اس کے بعد مزید کہتا ہے :''ان سے کہہ و : تم ہرگز ہمارے پیچھے نہ آنا'' تمھیں اس میدان میں شرکت کرنے کا حق نہیں ہے ،یہ کوئی ایسى بات نہیں ہے جو میں اپنى طرف سے کہہ رہاہوں '' یہ تو وہ بات ہے جو خدا نے پہلے سے ہى کہہ دى ہے '' _(3) اور ہمیں تمہارے مستقبل (کے بارے میں ) باخبر کردیا ہے _
خدا نے حکم دیا ہے کہ ''
غنائم خیبر''،''اہل حدیبیہ '' کے لئے مخصوص ہیں اور اس چیز میں کوئی بھى ان کے ساتھ شرکت نہ کرے ، لیکن یہ بے شرم اور پرا دعا پیچھے رہ جانے والے پھر بھى میدان سے نہیں ہٹتے اور تمہیں حسد کے ساتھ متہم کرتے ، اور عنقریب وہ یہ کہیں گے : کہ معاملہ اس طرح نہیں ہے بلکہ تم ہم سے حسد کررہے ہو _(4)
اور اس طرح وہ ضمنى طور پر رسول اکرم (ص) کى تکذیب بھى کرتے تھے یہى لوگ''جنگ خیبر''میں انھیں شرکت سے منع کرنے کى اصل حسد کو شمار کرتے ہیں_


(1) سورہ فتح آیت 15
(2) سورہ فتح آیت 15
(3) سورہ فتح آیت 15
(4) سورہ فتح آیت

 

 

 

دعائے پیامبر (ص) عمرة القضاء
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma