قبروں کی زیارت میں شرک کا توہم

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
شیعوں کا جواب
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :
بارہا ایسا ہوا ہے کہ بعض نا اگاہ لوگوں نے حضرات معصومین علیہم السلام کے زائرین کو مشرک کہا ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ اگر ان لوگوں کو زیارت کے متن سے آگاہی ہوجاتی تو ہرگز ایسے الفاظ اپنی زبان سے جاری نہ کرتے ۔
کوئی بھی عقلمند پیغمبر (صلی الله علیه و آله وسلم)یا حضرات معصومین علیہم السلام کی عبادت نہیں کرتا ، اصلاً یہ موضوع ان میں سے کسی ایک کے ذہن میں بھی نہیں آتا بلکہ تمام مومنین بزرگوں کے احترام اور شفاعت کی خاطر ان کی زیارت کے لئے جاتے ہیں ۔
اغلب اوقات وہ زیارت پڑھنے سے پہلے سو مرتبہ اللہ اکبر کہتے ہیں گویا وہ سو مرتبہ تکبیر کہہ کر ہر قسم کے شرک کا اعلان کرتے ہیں ۔
ہم مشہور زیارت امین اللہ میں کہتے ہیں :
اشھد انک جاھدت فی اللہ حق جھادہ و عملت بکتابہ واتبعت سنن نبیہ حتی دعاک اللہ الی جوارہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے راہ خدا میں جھاد کرنے کی طرح جھاد کیا اور اس کی کتاب پر عمل کیا یہاں تک کہ اس نے آپ کو اپنے جوار میں طلب کرلیا
کیا اس سے بھی بڑھ کر توحید ہوسکتی ہے؟
ہم زیارت جامعہ میں حضرات معصومین علیہم السلام کو مخاطب کر کے کہتے ہیں :
الی اللہ تدعون و علیہ تدلون و بہ تومنون و لہ تسلمون و بامرہ تعملون و الی سبیلہ ترشدون ان تمام جملوں میں ضمیروں کا مرجع خدا ہے ، زائر کہتا ہے : آپ لوگ خد اکی طرف دعوت دیتے ہیں ، اسی پر دلالت کرتے ہیں، اسی پر ایمان رکھتے ہیں ،اس کے سامنے تسلیم ہیں اور لوگوں کو اسی کی طرف دعوت دیتے ہیں ۔
ان تمام زیارتناموں میں خدا کی باتیں او ر توحید کی طرف دعوت دی گئی ہے ، کیا اسے ایمان کہا جاسکتاہے یا شر ک ؟
اسی زیارتنامہ کے ایک دوسرے مقام پروارد ہواہے: مستشفع الی اللہ عز و جل بکم میں اپ لوگوں کے ذریعہ خدا کی بارگاہ میں شفاعت طلب کرتا ہوں ۔ اور اگر بالفرض بعض زیارت ناموں میں کوئی ابہام موجود بھیہے تو وہ ان محکمات اور روشن بیانات کے ذریعہ واضح ہوجاتا ہے ۔
null
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma