1- غسل میت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
۲-کفن کپڑے کے اوپر غسل کرنا

سوال نمبر ۱۵۰: ایک سال پہلے ایران کے بعض علاقوں میں ایک خطرناک بیماری پھیلی تھی جس کا نام ” کیڑے کے جراثیم سے خون کا بخار آنا“ تھاجو پڑوسی ملک افغانستان ، پاکستان یا عراق سے آئی تھی ۔ یہ بیماری جانوروں کی کھال میں ہونے والے کیڑے کے کاٹنے کی وجہ سے لوگوں کو ہوئی تھی جس کی ابتدائی علامت، بخار ، قے ، اور کمر میں درد ہونا تھا ۔ پھر یہ بیماری جب خون میں سرایت کرجاتی تھی تو اس کی وجہ سے مریض کو خون گرنے لگتا تھا بعض اوقات پورے جسم سے خون اتنا آتا تھا کہ ماہر ڈاکٹر کے علاوہ پیشرفتہ مشینری ہی اس خون کو روک سکتی تھی ، شدید دیکھ بھال کے باوجود مریض کے پچاس فیصد مرنے کا احتمال رہتا تھا ۔ اس بیماری سے بعض مریض مربھی گئے تھے جس کا سبب جسم سے زیادہ خون کا گرنا تھا ۔ مرنے کے بعد جسم مریض سے اتنے خطرناک جراثیم نکلتے ہیں کہ اگر اس کو سرد خانہ میں رکھا گیا یا غسل دیا جاتا تو مزید جراثیم کے بڑھنے کا خوف ہے لہذا طبی تحقیقات نے اس مرض میںمبتلا ہوکر ، مرنے والوں کے لیے بغیر غسل اور کفن کے اس کو ایک مخصوص پلاسٹیک میں رکھ کر دفن کرنے کو کہا ہے کیونکہ اگر ایسانہیں کیاگیا تو تحقیقات کے مطابق لوگوں میں جراثیم پھیلنے کا امکان ہے بلکہ ہوسکتا ہے کہ انسان اس جراثیم سے مر بھی جائے ۔ لہذا ڈاکٹروں نے اس مرض میں مرنے والوں کو بغیر غسل اور کفن کے دفن کرنے کو کہا ہے ۔ اس سلسلے میں آپ کا فتویٰ کیا ہے ؟

جواب : اگر متدین ڈاکٹروں کے کہنے کے مطابق مرنے والے کے جسم سے نکلنے والے جراثیم سے بہت زیادہ خطرہ ہے تو اس کو بغیر غسل اور کفن کے دفن کردیں ۔ لیکن اگر پلاسٹیک کے اوپر تیمم کرنے ، اور کفن پہنانے سے جراثیم کے پھیلنے کا خوف نہیں ہے تو اس مرنے والے کو تیمم اور کفن ضرور دیں اگر اس سے خطرہ ہو تو صرف نماز میت پڑھ رکر اسی طرح دفن کردیں ۔

۲-کفن کپڑے کے اوپر غسل کرنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma