خواتین کا پردہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
مکان نمازگزار نمازی کے لباس

سوال نمبر ۱۹۳: جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ خداوند عالم نے سورہ نور میں ازواج پیغمبر ﷺ مومنین اور مومنہ عورتوں کو پردہ کرنے کا حکم دیا ہے اب سوال یہ ہے :
(۱) جو غیر مسلم حضرات ممالک اسلامی میں زندگی گذارہے ہیں ان پر کیا پردہ کرنا واجب ہے ؟
(۲) اگر پردہ واجب ہے توجو فرانس اور ترکی میں مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے جس کو ہم اپنے عتقیدہ کے اعتبار سے غیر اسلامی اور مسلمانوں کے او پر ظلم سمجھ رہے ہیں تو جو عورتیں ایران میں دیگر ادیان و مذاہب کی رہ رہی ہیں یا بیرون ملک سے ایران آتی ہیں ان پر کیا ہم زور و زبردستی نہیں کررہے ہیں ؟
(۳) اگر پردہ اختیاری ہوجاتا تو سماجی اور معاشرتی مشکلات حل ہوجاتیں ؟

جواب : اسلام کا ایک مسلم قانون ہے کہ ہر وہ حکم جو مومنین اور مسلمانوں کے لیے ثابت ہے اس کی تکلیف دوسروں پر بھی عائد ہوتی ہے ” الکفار مکلفون بالفروع کما انھم مکلفون بالاصول “ لہذا جو لوگ بے پروہ ، شراب خوری یا دوسرے گناہوں کی رعایت نہیں کرتے ہیں ان کو اس سے منع کیا جاسکتا ہے اور پردہ کرنے کے لیے کہناتو بدرجہ اولی بہتر ہے کیونکہ ہم سب انقلاب اسلامی کے پہلے کادور بھولے نہیں ہیں کہ جب عورتوں کو اختیار اور آزاد چھوڑ دیا گیا تو وہ کس طرح سے بے پردہ ہوگئیں تھیں جس سے اکثر نوجوان بگڑگئے تھے ۔ آپ نے جو یہ لکھا ہے کہ ہماری عورتوں کومذکورہ ممالک (یعنی فرانس اور ترکی ) میں جو بے پردہ کیا جارہا ہے تو کیا ہوا ؟ آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ لوگ بے پردگی کو واجب نہیں جانتے ہیں حالانکہ ہم پر دہ کو واجب سمجھتے ہیں ۔

سوال نمبر ۱۹۴: جو عورتیں پردہ صحیح نہیں کرتی ہیں یا بے پردہ رہتی ہیں ان کو حکومت پردہ صحیح کرنے ، یا بے پردہ نہ رہنے کی تلقین کرسکتی ہے ؟ یہ سوال میں نے اس لیے پوچھا ہے کہ میں دانشجو ہوں ، استاد نے چند روز پہلے کلاس میں یہ کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری عورتوں کو پردہ کرانے کی نہیں ہے جو فقہ سے ثابت ہے اسی طرح سے لوگوں کے نماز صبح کی بھی ذمہ دار، حکومت نہیں ہے ۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ حضرت علی - نے کنیزوں کے سر سے چادر اتاردی تھی جنھوں نے اپنے کو آزاد عورتوں سے مشابہ کرلیا تھا ۔ اس سلسلے میں آپ کی رائے کیا ہے ؟

جواب : جو لوگ گناہ پوشیدہ طور پرکرتے ہیں ان کو ( ورکنے کی ) نہ حکومت اسلامی ذمہ دار ہے اور نہ ہی مسلمان ، لیکن جب معاشرہ میں علنی طورپر گناہ کیا جارہا ہو تو اس کو روکنے کی ذمہ داری سب کی ہے کیونکہ اس پر اگر عمل نہیں کیا گیا تو برائی ہر جگہ پھیل سکتی ہے ۔مگر یہ کہ جہاں شرعی وظیفہ کو انجام دینے کی گنجائش باقی نہ ہو،البتہ خیال رہے کہ لوگوں کو صرف زبان سے روک تھام کریں ۔اور کسی قسم کا جھگڑا نہکریں البتہ اس کام کو حکومتبہتر طور پر انجام دے سکتی ہے ۔رہی کنیزوں کو بے پردہ کرنے کی بات تو ان کا پردہ اسلامی اور آزاد عورتوں کی طرح نہیں تھا ۔

مکان نمازگزار نمازی کے لباس
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma