سوال ۸۸۳ -- کیا قتل عمد میں تعاون کرنا موانع ارث میں سے شمار ہوگا؟
جواب: اس صورت میں جبکہ تعاون اس شکل میں ہو ا ہو کہ قتل کی نسبت دونوں (یعنی قاتل اور معاون) کی طرف دی جاسکے، دونوں ارث سے محروم ہوجائیں گے؛ لیکن اگر اس طرح نسبت نہ دے سکیں، مثلاً اس نے اسلحہ کو قاتل کے اختیار میں دیا، یا مقتول کی جگہ کا پتہ بتایا، اس طرذح کا تعاون مانع ارث نہیں ہے۔
سوال ۸۸۴ -- اس صورت میں جبکہ ایک خاتون اپنے شوہر پر ضرب وجرح کی تہمت لگاکر شکایت کرے اور شوہر کے سزا بھگتنے کے بعد وہ خاتون مرجائے تو حضور فرمائیں:
الف) اس فرض میں زوجہ کے فوت کی نسبت شوہر کی طرف دی جائے ، کیا شوہر ضرب وجرح کی دیت میں سے کہ جس کے ادا کرنے کا خود وہ ذمہ دار ہے، ارث حاصل کرے گا؟
ب) قتل کی نسبت شوہر کی طرف دینے کی صورت میں قتل کی تینوں صورتوں ، عمد، شبہ عمد اور خطائے محض میں ، کیا مسئلہ کے حکم میں فرق آجائے گا؟
جواب: جو شخص جنایت کا مرتکب ہوا ہو، احتیاط واجب کی بناپر ، خود اس کی دیت سے میراث نہیں لے سکتا، لیکن اگر جنایت غیرعمدی تھی تو میراث لے گا۔