میّت کے اوپر جنایت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
دیت کے بیت المال سے ادا کرنے کے مواردعاقلہ(وارثین)

سوال ۱۲۹۹۔ میت کے اوپر جنایت کے سلسلے میں فرمائیں:

الف : کیا میت کے پورے بدن کو جلا نا دیت کا باعث ہے ؟
ب۔جواب کے مثبت ہونے کی صورت میں اس کی کیا مقدار ہے ؟

ج۔مذکورہ فرض میں کیا جانی دیت کے علاوہ تعذیر کا بھی مستحق ہے ؟
د۔دیت کے واجب ہونے کے موردمیں کیا جنایت کے عمدی اور غیر عمدی ہونے کو دخل ہے ؟
د۔میت کے مرد یا عورت ہونے کی صورت میں کیا دیت کی مقدار میںفرق ہے ؟

جواب: اس کے لئے ارش ہے ؛ لیکن اس کا ارش میت کے اوپر جنایت کی کامل دیت (ایک سو دینار ) سے کم نہیں ہے ۔ عورت اور مرد کی میت میں کوئی فرق نہیں ہے ؛ لیکن عمدی صورت میں تعذیر بھی ہے ۔

سوال ۱۳۰۰۔ کیا میت کے اوپر جنایت کی دیت کی ادائیگی فوری ہے یا مدت دار ؟

جواب: اس کی ادائیگی فوری ہے ۔

سوال ۱۳۰۱۔ غیر مسلمان میت کے اوپر زخم و جراحت کی دیت کی کیا مقدار ہے ؟

جواب: احتیاط یہ ہے کہ مسلمان میت کے مانند عمل کیاجائے ، یا مصالحہ کرلیں ۔

سوال ۱۳۰۲۔ اگر میت کے اعضاء میں سے کسی عضو کی ضرورت ہو اور اس کو اس کے بدن سے جدا کرلیں، کیا اس کی دیت ہے ؟ اور اگر ہے تو کتنی ؟ کون اس کو دے گا ؟ کون لے گا ؟ دیت کے ثابت ہونے کی صورت میں کیا مسلمان اور کافر میں فرق ہے اسی طرح کیا کافر ذمّی اور غیرذمّی میں فرق ہے ؟

جواب: ایسی صورت میں احتیاط، دیت کی ادائیگی میں ہے ۔ اور دیت کو اس کی طرف سے راہ خیر میں صرف کریں اور کافر حربی کی دیت نہیں ہے ۔

سوال ۱۳۰۳۔ ایک شخص کو قتل کے بعد اس طرح جلادیا گیا کہ چند ہڈیوں کے علاوہ وہ پورا بدن راکھ ہوگیا ! اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ اس کا پورا بدن نابود ہوگیا ہے کیا اس کے تمام ظاہری اور اندرونی اعضاء و جوارح کے لئے ارش معیّن ہوگا؟ جواب کے مثبت ہونے کی صورت میں ارش، مردے پر جنایت کی کامل دیت سے کتنا زیادہ ہو گا ؟

جواب: اس صورت میں جبکہ بدن کو ایک جگہ جلایا ہو تو اس کی دیت فقط ایک سو ۱۰۰ دینار ہے ؛ لیکن اگر اس کو چند مرحلوں میں جلایا ہو تو اعضاء کی دیت اضافہ ہوگی اور اگر کسی عضو کی دیت معین نہ ہو تو اس کا ارش دینا ہو گا ۔

دیت کے بیت المال سے ادا کرنے کے مواردعاقلہ(وارثین)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma