سوم : لباس احرام کا پهننا:

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک حج
محرمات احرام دوم : لبیک کہنا :

مسئلہ 76 ۔ جو شخص احرام باندھنا چاہتا ہے واجب ہے کہ پہلے ان لباسوں کو جن کا پہننا محرم پر حرام ہے تن سے جدا کرے ، اس کے بعد دو جامہٴ احرام زیب تن کر لے ایک کو ( کہ چادر کہتے ہیں ) لنگی کی طرف کمر پر باندھے اور دوسرے کو مانند عبا دوش پر ڈالے ( اس کو ردا ء کہتے ہیں ) یہ حکم مردوں سے مخصوص ہے اور عورتوں کے لئے دو جامہٴ احرام کا پہننا نہ لباس کے نیچے اور نہ لباس کے اوپر ، لازم نہیں ہے بلکہ وہی لباس ان کا لباس احرام محسوب ہوگا
مسئلہ 77 ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ دو جامہٴ احرام اور ان کے پہننے کا طریقہ رائج اور معمول طریقے پر ہو ، یعنی لنگی کو اس طرح باندھے کہ کم سے کم ناف سے زانو تک چھپا لے اور رداء کو دوش پر اس طرح ڈالے کہ بقیہ بدن کو چھپالے ، لیکن جنس اور کوئی خاص رنگ جامہٴ احرام میں شرط نہیں ہے لیکن سلا ہوا نہ ہونا چاہئے
مسئلہ 78 ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ نیت اور لبیک کہنے سے پہلے دو جامہٴ احرام کو پہنے اور اگر لبیک کے بعد پہنے تو احتیاط یہ ہے کہ دوبارہ لبیک کہے .
مسئلہ 79 ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ لنگی کو گردن میں گرہ نہ لگائے اور اگر جہالت یا فراموشی کی وجہ سے گرہ لگالے تو احتیاط یہ ہے کہ فورا گرہ کو کھول دے ، لیکن اس کے احرام کے لئے مضر نہیں ہے اور اس پر کچھ نہیں ہے ( لیکن کمر کے گرد گرہ لگانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ) اور بہترین راہ یہ ہے کہ لنگی کے اوپر کمر بند یا اس کے مانند کوئی دوسری چیز باندھ لے تا کہ بالکل مطمئن ہو لیکن رداء کے دونوں طرف گرہ لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے اسی طرح اس کو سنجاق کے ذریعے باندھنا یا تولیہ کے ایک طرف پتھر رکھنا اور اس کو تاگہ کے ذریعے دوسری طرف باندھ دینا ( جس طرح کہ بعض حاجیوں کے درمیان معمول اور رائج ہے ) اس میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے ہر چند ان امور کا ترک کرنا بہتر ہے
مسئلہ 80 ۔ اگر کوئی از روئے نادانی یا فراموشی جسم پر دوسرا معمولی پیراہن یا لباس ہونے کی حالت میں احرام باندھ لے ، تو اس کا احرام صحیح ہے لیکن لازم ہے کہ فورا اس لباس کو تن سے اتارے اور صرف لباس احرام زیب تن کرے ، اور اگر یہ کام از روئے علم اور عمداً ہو تو احتیاط یہ ہے کہ اس صورت میں اس لباس کو اتارنے اور لباس احرام پہننے کے بعد دوبارہ نیت کرے اور لبیک کہے -
مسئلہ 81 ۔ اگر کوئی احرام کے بعد مسئلہ نہ جاننے یا فراموشی کی وجہ سے لباس زیب تن کرے ، اس کا احرام صحیح ہے لیکن اس کو نیچے کی طرف سے اتارے اور اگر ممکن نہ ہو تو اس کو چیر کر اتار لے -
مسئلہ 82 ۔ تمام لباس احرام کو ہمیشہ جسم پر رکھنا واجب نہیں ہے بلکہ دھونے یا عوض کرنے یا حما م جانے یا کسی دوسرے مقصد کے لئے موقتاً جسم سے اتار سکتا ہے -
مسئلہ 83 ۔ اگر بیمار ہو اور اپنے روزّ مرہ کے لباس کو میقات میں اپنے جسم سے اتار نہ سکتا ہو تو کافی ہے نیت احرام کرے اور لبیک کہے ، اور اگر ممکن ہے ، روز مرہ کے لباس کو موقتاً اتار لے اور لباس احرام زیب تن کرے اور محرم ہو اور اگر نا چار ہے بعد میں اپنے روز مرّہ کے لباس کو زیب تن کرے ، اور اگر میقات میں یہ کام ممکن نہ ہوا اور بعد میں لباس احرام زیب تن کرنے کے لئے اس کی حالت مساعد ہو گئی ، احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر توانائی رکھتا ہے میقات واپس جائے اور پھر سے احرام باندھے اور اگر میقات واپسی ممکن نہ ہو وہیں سے لباس عوض کرے گا اور تجدید احرام لازم نہیں ہے -
مسئلہ 84 ۔ سردی یا گرمی سے بچنے کی خاطر احرام کے لئے دو لباس سے زیادہ زیب تن کرنے ( مثلا دو تولیہ ) میں کوئی مضائقہ نہیں ہے -
مسئلہ 85 ۔ وہ تمام چیزیں جو نماز گزار کے لباس میں شرط ہیں احرام کے دونوں لباسوں میں بھی شرط ہیں بنا بر این ضروری ہے کہ لباس احرام پاک ہو اور حیوان حرام گوشت کے اجزاء یا خالص ریشم اور زربفت کا نہ ہو ( اسم حکم میں بر بنائے احتیاط واجب عورت اور مرد کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ہر چند نماز میں ریشمی کپڑے اور زربفت کے سلسلے میں عورت اور مرد کے درمیان فرق ہے ) جن موارد میں نماز گزار کے لباس کا نجس ہونا معاف ہے لباس احرام میں بھی معاف ہے
مسئلہ 86 ۔ لنگی ایسی نہ ہو کہ اس سے بدن دکھائی دیتا ہو اور احتیاط واجب یہ ہے کہ عبا بھی ایسی نہ ہو -
مسئلہ 87 ۔ اگر لباس احرام نجس ہو جائے تو ا س کو دھوئے اور اگر میسر نہ ہو تو جس وقت ممکن ہو اس کی تطہیر کا سامان فراہم کرے ( اور اگر رداء نجس ہو جائے تو اس کو موقتا ہٹا سکتا ہے )

محرمات احرام دوم : لبیک کہنا :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma