وقوفات عرفات کے مستحبات

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک حج
وقوف مشعر کے مستحبات وقوف عرفات تک احرام حج کے مستحبات

وقوف عرفات میں چند چیزیں مستحب ہیں -
۱ ۔ حالت وقوف میں با طہارت ہو -
۲ ۔ غسل کرنا ، اور بہتر یہ ہے کہ نزدیک ظہر ہو -
۳ ۔ جو چیز حواس کے پراگندہ ہونے کا سبب ہے اس کو خود سے دور رکھے تاکہ اس کا دل بارگاہ الٰہی میں متوجہ اور حاضر رہے -
۴ ۔ پہاڑ کے نیچے اور ہموار زمین میں وقوف کرے ، کیونکہ پہاڑ کے اوپر جانا مکروہ ہے -
۵ ۔ نماز ظہر و عصر کو اوّل وقت ایک اذان اور دو اقامت سے بجالائے -
۶ ۔ اپنا دل خدا کی طرف متوجہ رکھے تھلیل و تمجید اور حمد و ثنائے پروردگار بجالائے اس کے بعد سو مرتبہ ” اَللّٰہُ اَکْبَرُ “ کہے اور سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور جو چاہے دعا کرے اور شیطان رجیم سے خدا کی پناہ چاہے -
یہ دعا بھی پڑھے :
” اٴَللّٰھُمَّ رَبَّ الْمَشاعِرِ کُلِّھا ، فُکَّ رَقَبَتِی مِنَ النّٰارِ ، وَ اَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلاٰلِ ، وَ ادْرَاٴْ عَنِّی شَرَّ فَسَقَةِ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ - اٴَللّٰھُمَّ لاٰ تَمْکُرْبی ، وَ لاٰ تَخْدَعْنِی ، وَلاٰ تَسْتَدْرِجْنِی ، یٰا اَسْمَعَ السّٰامِعِینَ ، وَ یٰا اَبْصَرَ النّٰاظِرِینَ ، وَ یٰا اَسْرَعَ الْحٰاسِبِیْنَ ، وَ یٰا اَرْحَمَ الرّٰاحِمِینَ - اَسْاٴلُکَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ ، وَ اٴنْ تَفْعَلَ بِی ( کذا و کذا ) اور حاجت طلب کرے اس کے بعد ہاتھ جانب آسمان بلند کرے اور کہے
” اٴَللّٰھُمَّ حٰاجَتِی اِلَیْکَ ، الَّتی اِنْ اَعْطَیْتَنِیھٰا لَمْ یَضُرَّنِی مٰا مَنَعْتَنِی ، وَ اِنْ مَنَعْتَنِیھٰا لَمْ یَنْفَعْنِی مٰا اَعْطَیْتَنِی ، اَسْاٴلُکَ خَلاٰصَ رَقَبَتِی مِنَ النّٰارِ - اٴَللّٰھُمَّ اِنِّی عَبْدُکَ ، وَ مِلْکُ نٰاصِیَتِی بِیَدِکَ ، وَ اٴجَلِی بِعِلْمِکَ ، اٴسْاٴَلُکَ اٴنْ تُوَفِّفَنی لِمٰا یُرْضِیکَ عَنِّی ، وَ اَنْ تُسَلِّمَ مِنِّی مَنٰاسِکِی ، الَّتی اَرَیْتَھا خَلِیلَکَ اِبْراھِیمَ علیہ السلام ، وَ دَلَلْتَ عَلَیْھا نَبِیَّکَ مََحَمَّداً صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ آلِہِ - اٴَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ رَضِیتَ عَمَلَہُ ، وَ اَطَلْتَ عُمْرَہُ ، وَ اَحْیَیْتَہُ بَعْدَ الْمَوتِ “ -
۷ ۔ یہ دعا پڑھے
” لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لاٰ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ ، یُحْیِی وَ یُمِیتُ ، وَھُوَ حَیُّ لاٰ یَمُوتُ ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ ، وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدیرٌ - اٴَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَالَّذی تَقُولُ ، وَ خَیْراً مِمّٰا نَقُولُ ، وَ فَوْقَ مٰا یَقُولُ الْقٰائِلُونَ - اٴَللّٰھُمَّ لَکَ صَلاٰتِی وَ نُسُکی وَ مَحْیایَ وَ مَمٰاتی ، وَ لَکَ تُرٰاثی ، وَ بِکَ حَوْلی ، وَ مِنْکَ قُوَّتی - اٴَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوذُ بِکَ مِنَ الْفَقْرِ ، وَ مِنْ وَ سٰاوِسِ الْصُّدُورِ ، وَ مِنْ شَتٰاتِ الاَمْرِ ، وَ مِنْ عَذٰابِ الْقَبْرِ - اٴَللّٰھُمَّ اِنّی اَسْئَلُکَ خَیْرَ الرِّیٰاحِ ، وَ اَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرّ مٰا یَجیءُ بِہِ الرِّیٰاحُ ، وَ اَسْئَلُکَ خَیْرَ اللَّیْلِ وَ خَیْرَ النَّھٰارِ - اٴَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فی قَلْبی نُوراً ، وَ فی سَمْعی وَ بَصَری نُوراً ، وَ فی لَحْمی وَ دَمی وَ عِظٰامی وَ عُرُوقی وَ مَقْعَدی وَ مَقٰامی وَ مَدْخَلی وَ مَخْرَجی نُوراً ، وَ اَعْظِمُ لی نُوراً ، یٰا رَبِّ یَوْمَ اَلْقٰاکَ ، اِنَّکَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدیرٌ “ -
اور ان ایّام میں جہاں تک ہو سکے خیرات و صدقات میں کوتاہی نہ کرے -
۸ ۔ کعبہ کی جانب رخ کرے اور ان اذکار میں سے ہر ایک کو سو مرتبہ کہے :
” سُبْحٰانَ اللّٰہِ “ ، ” اَللّٰہُ اٴکْبَرُ “ ، ” مٰا شآءَ اللّٰہُ لا قُوَّةَ اِلاّٰ بِاللّٰہِ “ ، ” اٴشْھَدُ اٴنْ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لاٰ شَرِیکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ ، یُحْیِی وَ یُمِیتُ ، وَ یُمیتُ و یُحْیی ، وَھُوَ حَیُّ لاٰ یَمُوتُ ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ ، وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدیرٌ “ -
اس کے بعد اول سورہ بقرہ سے دس آیتوں کی تلاوت کرے ، اس کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید کی تلاوت کرے ، اس کے بعد آیة الکرسی کو آخر تک پڑھے ، اس کے بعد ان آیتوں کی تلاوت کرے :
( إِنَّ رَبَّکُمْ اللهُ الَّذِی خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَ الْاٴَرْضَ فِی سِتَّةِ اٴَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَی عَلَی الْعَرْشِ یُغْشِی اللَّیْلَ النَّہَارَ یَطْلُبُہُ حَثِیثًا وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ وَ النُّجُومَ مُسَخَّرَاتٍ بِاٴَمْرِہِ اٴَلاَ لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاٴَمْرُ تَبَارَکَ اللهُ رَبُّ الْعَالَمِینَ ۔ ادْعُوا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَ خُفْیَةً إِنَّہُ لاَ یُحِبُّ الْمُعْتَدِینَ ۔ وَلا تُفْسِدُوا فِی الْاٴَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِہَا وَ ادْعُوہُ خَوْفًا وَ طَمَعًا إِنَّ رَحْمَةَ اللهِ قَرِیبٌ مِنْ الْمُحْسِنِینَ ) - ( ۱ )
( ۱ ) سورہٴ اعراف آیات ۵۴ تا ۵۶ -
اس کے بعد سورہٴ ( قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقْ ) اور سورہٴ ( قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النّٰاس ) کی تلاوت کرے اس کے بعد ایک ایک کر کے پروردگار عالم کی تمام نعمتوں کو جو اس کو یا د ہوں ذکر کرے ، اور حمد و ثنائے الٰہی کرے ، مخصوصاً نعمت خانوادہ و اموال جو خدائے بزرگ نے اسے عطا کی ہیں اس پر خدا کی حمد بجالائے اور کہے :
” اٴَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلیٰ نَعْمٰآئِکَ ، الَّتِی لاٰ تُحْصیٰ بِعَدَدٍ ، وَلاٰ تُکافیٰ بِعَمَل “ -
اور قرآن کی ان آیات سے جو حمد خدا پر مشتمل ہیں خدا کی حمد کرے -
اور ان آیات کے ذریعے کہ تسبیح خدا پر مشتمل ہیں خدا کی تسبیح کرے ، اور ان آیات کے ذریعے کہ تکبیر خدا پر مشتمل ہیں خدا کی تکبیر کرے اور ان آیات کے ذریعے جو تہلیل خدا پر مشتمل ہیں خدا کی تہلیل بیان کرے ، اور محمد و آل محمد پر بکثرت صلوات بھیجے اور ہر اسم کے ذریعے جو قرآن میں موجود ہے خدا کو پکارے اور ہر اس اسم کے ذریعے جو اس کو یاد ہیں خدا کا ذکر کرے اور ان اسماء کے ذریعے جن کا ذکر سورہ حشر کے آخر میں ہے - خدا کو پکارے اور وہ درج ذیل ہیں :
” اَللّٰہ ، عٰالِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّہٰادَةِ ، اَلرَّحْمٰنُ الرَّحِیْم ، اَلمَلِکُ ، القُدُّوسُ ، السَّلام ، الموٴمِنُ المُہَیْمِنُ ، العَزیزُ الْجَبّٰارُ ، المُتَکَبِّرُ ، الخٰالِقُ الْبٰارِیءُ ، المُصَوِّرُ “-
اور یہ دعا پڑھے :
” اَسْاٴَلُکَ یٰا اَللّٰہُ یٰا رَحْمٰنُ ، بِکُلِّ اسْمٍ ھُوَ لَکَ ، وَ اَسْاٴَلُکَ بِقُوَّتِکَ و قُدْرَتِکَ وَ عِزَّتِکَ ، وَ جَمِیع مٰا اَحَاطَ بِہِ عِلْمُکَ ، وَ بِجَمْعِکَ وَ باَرْکٰانِکَ کُلِّھٰا ، وَ بِحَقِّ رَسُولِکَ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ آلِہِ ، وَ بِاسْمِکَ الاَکْبَرِ الاَکْبَرِ ، وَ بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ ، الَّذِی مَنْ دَعٰاکَ بِہِ کٰانَ حَقًّا عَلَیْکَ اَنْ لاٰ تُخَیِّبَہُ ، وَ بِاسْمِکَ الاٴعْظَمِ الاٴعْظَمِ ، الَّذِی مَنْ دَعٰاکَ بہ کٰانَ حَقّاً عَلَیْکَ اَنْ لاٰ تَرُدَّہُ ، وَ اَنْ تُعْطِیَہُ مٰا سَاَٴلَ ، وَ اَنْ تَغْفِرَ لِی جَمِیعَ ذُنُوبِی ، فِی جَمِیعِ عِلْمِکَ فِیَّ “ -
اور جو حاجت رکھتا ہے خدا سے طلب کرے اور خدا سے سال آئندہ اور ہر سال حج کی توفیق طلب کرے -
اور ستر مرتبہ ” اَسْئَلُکَ الْجَنَّةَ “ اور ستر بار ” اٴسْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَبِّی وَ اٴتُوبُ اِلَیْہِ “ کہے اس کے بعد یہ دعا پڑھے :
” اٴَللّٰھُمَّ فُکَّنی مِنَ النّٰارِ ، وَ اٴوْسِعْ عَلیَّ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلاٰلَ الطَیِّبِ ، وَ ادْرَاٴ عَنِّی شَرَّ فَسَقَةِ الجِنِّ وَ الانْسِ ، وَ شَرَّ فَسَقَةَ العَرَبِ وَ الْعَجَمِ “ -
۹ ۔ غروب آفتاب کے نزدیک کہے :
” اٴَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُ بِکَ مِنَ الْفَقْرِ ، وَ مِنْ تَشَتُّتِ الاُمُورِ ، وَ مِنْ شَرِّ مٰا یَحْدُثُ بِاللَّیْلِ وَ النَّھٰارِ ، اَمْسیٰ ظُلْمی مُسْتَجیراً بِعَفْوِکَ ، وَ اَمْسیٰ خَوْفی مُسْتَجیراً بِاَمٰانِکَ ، وَ اٴمْسیٰ ذُنُوبی مُسْتَجِیرَةً بِمَغْفِرَتِکَ ، وَ اَمْسیٰ ذُلّی مُسْتَجیراً بِعِزِّکَ ، وَ اَمْسٰی وَجْھی الْفٰانی مُسْتَجیراً بِوَجْھِکَ الْبٰاقی - یٰا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ ، وَ یٰا اَجْوَدَ مَنْ اَعْطیٰ ، جَلِّلْنی بِرَحْمَتِکَ ، وَ اَلْبِسْنی عٰافِیَتَکَ ، وَ اصْرِفْ عَنّی شَرَّ جَمیعِ خَلْقِکَ “ -
اس نکتے کی طرف توجہ لازم ہے کہ اس دن جو دعائیں وارد ہوئی ہیں بکثرت ہیں اور جس قدر ممکن ہو دعا پڑھنا مناسب ہے او ربہت بہتر ہے کہ اس دن دعائے صحیفہٴ کاملہ ، دعائے حضرت سید الشہداء اور حضرت زین العابدین پڑھی جائیں ، اور غروب آفتاب کے بعد کہے :
” اٴَللّٰھُمَّ لاٰ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ ھٰذَا الْمَوْقِفِ ، وَ ارْزُقْنیہِ مِنْ قٰابِلِ اَبَداً مٰا اَبْقَیْتَنِی ، وَ اقْلِبْنِی الْیَوْمَ مُفْلِحاً مُنْجِحاً مُسْتَجاباً لِی ، مَرْحُوماً مَغْفُوراً لِی ، بِاَفْضَلِ مٰا یَنْقَلِبُ بِہِ الْیَوْمَ اَحَدٌ مِنْ وَفْدِکَ ، وَ حُجّٰاجَ بَیْتِکَ الْحَرامِ ، وَ اجْعَلْنِی الْیَوْمَ مِنْ اَکْرَمِ وَ فْدِکَ عَلَیْکَ ، وَ اَعْطِنِی اَفْضَلَ مٰا اَعْطَیْتَ اَحَداً مِنْھُمْ ، مِنَ الْخَیْرِ وَ الْبَرَکَةِ وَ الرَّحْمَةِ وَ الرِّضْوانِ وَ الْمَغْفِرَةِ ، وَ بٰارِکْ لِی فِیما اَرْجِعُ اِلَیہِ ، مِنْ اَھْلِ اَوْ مٰالٍ اٴوْ قَلِیلٍ اَوْ کَثِیرٍ ، وَ بٰارِکْ لَھُمْ فِیَّ “ -
اور بکثرت کہے : ” اٴَللّٰھُمَّ اعْتِقْنی مِنَ النَّار “ -

وقوف مشعر کے مستحبات وقوف عرفات تک احرام حج کے مستحبات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma