کیا اہل یہود اور مسیح (علیه السلام) کا دین باقی رہے گا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
عیسیٰ کی مثال خدا کے نزدیک آدم کی سی ہے ،اے عیسیٰ میں تمہیں لے لوں گا اور اپنی طرف اٹھا لوں گا

یہاں ایک سوال سامنے آتا ہے وہ یہ کہ اس آیت کے مطابق یہود و نصاریٰ قیامت تک اس دنیا میں رہیں گے اور ان مذاہب کے پیروکار ہمیشہ موجود رہیں گے جب کہ ظہور حضرت ” مہدی علیہ السلام “سے مربوط اخبار اور روایات ہم پڑھتے ہیں کہ آپ تمام ادیان پر غالب آئیں گے اور آپ پوی دنیا پر حکومت کریں گے ۔
اس سوال کا جواب مذکورہ رویات پر غور کرنے سے واضح ہو جاتا ہے کیونکہ حضرت ” مہدی علیہ السلام “کے بارے میں مروی روایات میں ہے کہ کوئی گھر ۔ہر اور بیابان ایسا نہیں رہے گا جس میں توحیداداخل نہ ہو ۔ یعنی اسلام ایک با قاعدہ اور عمومی دین کی حیثیت سے دنیا کو اپنے اندرسمو لے گا اور اس وقت کی حکومت ایک اسلامی حکومت کے طور پر ابھرے گی اور اسلامی قوانین کے علاوہ دنیا پر کسی چیز کی حکمرانی نہیں ہوگی ۔ لیکن اس سے کوئی مانع نہیں کہ یہود و نصاریٰ کی ایک اقلیت حضرت ” مہدی علیہ السلام “ کی حکومت کے زیر سایہ ” اہل ذمہ “ کی حیثیت سے موجود ہو کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ حضرت ” مہدی علیہ السلام “ لوگوں کو جبری طورپر اسلام کی طرف نہیں کھینچیں گے بلکہ منطق دلیل کے بل بوتے پر آگے بڑھیں گے اور آپ کی طاقت تو نظام عدل کے قیام ، ظالم حکومتوں کو سر نگوں کرنے اور دنیا کو زیر پر چم اسلام لانے کے لئے استعمال ہوگی ، نہ کہ آپ لوگوں کو اپنا دین قبول کرنے پر مجبور کریں گے ورنہ تو آزادی اور اختیار کا کوئی مفہو م نہیں رہے گا ۔
” ثُمَّ إِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَاٴَحْکُمُ بَیْنَکُمْ فِیمَا کُنْتُمْ فِیہِ تَخْتَلِفُونَ “۔
جو کچھ گذشتہ جملوں میں کہا جا چکا ہے وہ اس جہان کی کامیابی کے بارے میں تھا لیکن آخری فیصلہ جو در اصل اعمال کے نتائج پر مبنی ہے اس کا ذکر اس جملے میں کہ اگیا ہے ۔ فرمایا : تم سب میری طرف پلٹ آوٴ گے اور میں تمہارے اور ان چیزوںکے درمیان جن میں تم اختلاف کرتے ہو دفیصلہ کروں گا ۔


۵۶۔ فَاٴَمَّا الَّذِینَ کَفَرُوا فَاٴُعَذِّبُهم عَذَابًا شَدِیدًا فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ وَمَا لَهم مِنْ نَاصِرِینَ ۔
۵۷۔وَاٴَمَّا الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَیُوَفِّیہِمْ اٴُجُورَهم وَاللهُ لاَیُحِبُّ الظَّالِمِینَ۔
۵۸۔ ذَلِکَ نَتْلُوہُ عَلیْکَ مِنْ الْآیَاتِ وَالذِّکْرِ الْحَکِیمِ۔
۵۶۔ رہے وہ لوگ جو کافر ہوگئے ہیں ( اور انہوں نے حق کو پہچاننے کے باوجود اس کا انکار کر دیا ہے ) انہیں دنیا و دئے ہیں توخدا انہیں ان کا پورا پورا اجر و ثواب دے گااور خدا ظالموں کو دوست نہیں رکھتا ۔
۵۸۔ یہ جو کچھ ہم تیرے لئے پڑھتے ہیں ، تیری حقانیت کی نشانی اور حکیمانہ تذکرہ ہے ۔
 

عیسیٰ کی مثال خدا کے نزدیک آدم کی سی ہے ،اے عیسیٰ میں تمہیں لے لوں گا اور اپنی طرف اٹھا لوں گا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma