حمل کی روک تھام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
سقط جنینمصنوعی تلقیح(مصنوعی طریقے سے عورت کے رحم میں نطفہ ڈالنا)

سوال ١٤٤٦۔ ایڈس کے مریضوں کے لئے صاحب اولاد ہونا مضر ہے، کیا اس صورت میں شوہر اپنی نس بندی کراسکتا ہے؟

جواب: اگر ضرر مہم ہو تو کوئی ممانعت نہیں ہے ۔

سوال ١٤٤٧۔ بیمای کی روک تھام کے لئے بیوی یا شوہر کے نس بندی کرانے کا کیا حکم ہے؟ ضرورت کی تشخیص کس کے ذمہ ہے؟

جواب: جب بھی با اطمینان اطباء کی تشخیص کے مطابق خطرہ کا خوف ہو تو یہ کام جائز ہے ۔

سوال ١٤٤٨۔ اگر عورت کا حاملہ ہونا بچے کے ناقص الخلقہ ہونے کا باعث ہو تو کیا نس بندی کرانا واجب ہے؟

جواب: جب بھی قابل ملاحظہ ضرر کا خوف ہو اگرچہ بچے کے لئے ہی کیوں نہ ہو تو جائزہے ۔

سوال ١٤٤٩۔ بہت سے روک تھام کے طریقے بانجھ ہونے کا سبب ہوتے ہیں، تو کیوں ہمارے معاشرے میں یہ کام مکرّر اور معمولی طور سے انجام دیا جاتا ہے؟

جواب: حرام کام کا انجام دینا اس کی مشروعیت کی دلیل نہیں ہے ۔

سوال ١٤٥٠۔ آزمائش کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ان بیوی اور شوہر سے پیدا ہونے والا بچہ جنیٹکی اعتبار سے ناقص الخلقہ ہوگا، لیکن انھوں نے شدید مجبت کی وجہ سے آپس میں شادی کرلی اب وہ تاحیات حمل کی رکاوٹ کرتے ہیں، کیا یہ کام جائز ہے؟

جواب: اگر بچے کے لئے کسی ایسے خطرہ کا احساس کریں تو رکاوٹ کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔

سوال ١٤٥١۔ ایک شخص اپنے مرجمع تقلید کے فتوے سے باخبر نہیں تھا اور اس نے نس بندی کرالی، کیا اس کام کی حرمت کی اطلاع کے بعد اس کی تلافی ضروری ہے؟

جواب: ضروری نہیں ہے ۔

سقط جنینمصنوعی تلقیح(مصنوعی طریقے سے عورت کے رحم میں نطفہ ڈالنا)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma