۸۔ جعل سازی (دھوکہ)

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
9- بهیک مانگنا۷۔ ٹراسٹ اور کارٹل

سوال ۱۵۳۰۔ میں نے گذشتہ سال انجینیری کے کمپٹیشن میں شرکت کی تھی لیکن افسوس کہ میں نے امتحان کے پورے پرچے کو نقل وغیرہ سے پُر کیا تھا، یہ ایسا کام تھا کہ جس کی وجہ سے اب تک میں نہیں جان سکا ہوں! بہرحال اس سال ”شہریور“ کے مہینے میں، جب نتائج کا اعلان ہوا تو مجھے مذکورہ درجہ میں قبول کرلیا گیا، اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ انتخاب، علمی نمبروں کے اعتبار سے انجام پاتا ہے تو گویا میں نے ایک شخص کے حق کو ضائع کیا ہے لہٰذابہت زیادہ روحی عذاب میں گرفتار ہوں اور تعلیم چھوڑنے کا قصد رکھتا ہوں، مہربانی فرماکر بتائیں کہ میرا کیا وظیفہ ہے؟

جواب: مفروضہ مسئلہ میں اگر تمھارا پڑھائی چھوڑنا سبب ہوتا ہو کہ کوئی دوسرا طالب علم تمھاری جگہ قبول کرلیا جائے گا تو ضروری ہے کہ تم تعلیم چھوڑدو، لیکن اگر اس کا وقت گذر گیا ہے تو ترک تعلیم لازم نہیں ہے لیکن کوشش کرو کہ آئندہ کبھی بھی نقل وغیرہ کے پیچھے نہ جاؤ اور گذشتہ خطاء اور ضائع شدہ حق کو صاحب حق کے حق میں اعمال صالحہ انجام دینے سے تلافی کرو ۔

سوال ۱۵۳۱۔ میں سن ۶۵ ھ ش میں جنگ پر گیا تھا اور تقریباً ۳ مہینے تک رضاکارانہ طور پر خدمت کرتا رہا، ایک دوست کے بہکانے پر خود کو تھوڑا سا زخمی کیا اور جنگ سے پلٹ آیا (البتہ مجھے معلوم نہیں کہ میں نے یہ کام کیوں کیا) اور اپنے لئے ۱۰/ فصد جانباز ہونے کی فائل تیار کرالی، کچھ مدت بعد کہ جس میں معلّمی کے مقدّس فرائض انجام دے رہا تھا یکایک میرے اندر ڈاکٹری سے عشق کی آگ بھڑک اُٹھی اور یہ عشق ہی باعث ہوا کہ ڈاکٹری کی تین دن کی چھٹی جنگ تین مہینے میں بدل گئی (یعنی جنگ پر میری حاضری کل چھ ماہ ہوگئی) اس طرح مجھ کو ”رز مندگان“ کے کوٹے میں قبول کرلیا گیا اور میری معلّمی کی تنخواہ میں ۶ مہینے جنگ پر رہنے اور ۱۰فیصد جانبازی کی بابت اضافہ ہوگیا اور مجموعاً میرے لئے فوقانیہ درجے کی تنخواہ منظور کرلی گئی، نیز میں نے ۱۰ فیصد جانبازی کی وجہ سے پڑھائی کو جاری رکھنے کا بھی پروانہ حاصل کرلیا، لہٰذا حضور میرے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:
۱۔ میری تنخواہ میں جو اضافہ ہوا ہے، کیا وہ حرام ہے؟ اور اب میں کیا کروں؟
۲۔ اگر حرام ہے، جو اضافی تنخواہ میں نے اس مدت میں لی اس کی تلافی کیسے کروں؟
۳۔ جس راستے سے میں یونیورسٹی میں قبول ہوا ہوں کیا میرے اوپر کوئی شرعی ذمہ داری ہے؟ اپنے آپ کو گناہوں سے پاک ہونے کے لئے کیا کروں؟

جواب: تمھاری مشکل کا راہ حل یہ ہے کہ” جانبازان“ اور ”رزمندگان“ والی تنخواہ سے استفادہ نہ کریں، اور اس بابت اب تک تم نے جتنا پیسہ وصول کرلیا ہے اس کو مطمئن صورت میں واپس پلٹادیں، اور گذشتہ گناہ سے توبہ کرلیں، لیکن تمھاری ڈگری چاہے امتحان کا نظر سے ہو یا غیر امتحان نظر سے دوسروں کی طرح ہے اور کوئی اشکال نہیں ہے ۔

سوال ۱۵۳۲۔ میری بیٹی سن ۷۵ میں آزاد اسلامی یونیورسٹی میں قبول ہوئی لیکن رئیس جامعہ نے یونیورسٹی میں داخلے اور نام لکھنے سے منع کردیا، آٹھ ماہ تک رفت وآمد اور خط وکتابت کے بعد وجہ دریافت کی، انھوں نے جواب دیا کہ قبول ہونے کے احتمالات کے حساب کے مطابق مذکورہ طالبہ جعل سازی کی مرتکب ہوئی ہے، لہٰذا میرا سوال یہ ہے:
کیا اسلامی قوانین میں احتمالات کے حساب کی کوئی گنجائش ہے کہ جو ایک حکم کا باعث بنے اور ایک انسان زندگی برباد کردے؟

جواب: اگر احتمالات کا حساب یقینی بنیادوں پر استوار ہو اور قطع ویقین کا سبب ہوجائے تو اس کے مطابق فیصلہ دیا جاسکتا ہے اور اگر اس طرح نہ ہو تو اس کی وجہ سے کسی کو امتحانات کے نتیجے سے محروم نہیں کیا جاسکتا ۔

9- بهیک مانگنا۷۔ ٹراسٹ اور کارٹل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma