14- دعائیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
15- دعا کا لکھنا۱۳۔ خرافات

سوال ۱۶۰۶۔ بہت سی روایتوں میں نماز کے بعد بہت سی دعاوٴں اورتسبیحات حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کی فضیلت ذکر ہوئی ہے، جو اس طرح ہے: جو کوئی ان دعاؤں اور تسبیحات کو پڑھے گا گویا ایسا ہوجائے گاکہ ابھی شکم مادر سے پیدا ہوا ہو اور اس پر کوئی گناہ نہ ہو“ خدا کی بخشش اور کرم پر مجھے کوئی شک نہیں ہے، لیکن جن کے گناہ زیادہ ہیں کیا ان دعاؤں کے پڑھنے سے سارے گناہ بخش دیئے جائیں گے؟ اگر کسی کی نمازیں بہت زیادہ قضا ہوں، کیا (مثلاً) شب قدر میں شب بیداری کرنے سے یا ان دعاؤں کے پڑھنے سے اس کے گناہ ختم ہوجائیں گے؟

جواب: اس طرح کی رواتیں حقّ الناس کو شامل نہیں ہیں، ان کی دائیگی ضروری ہے، ایسے ہی وہ گناہ جن کے لئے حد شرعی ہے ان کو بھی شامل نہیں، بلکہ ان کو جاری ہونا چاہیے، نیز ایسے گناہوں کو بھی شامل نہیں ہیں جن کی تلافی کی جاسکتی ہو، قضا اور کفارہ ان اعمال سے ساقط نہیں ہوتے اور ان روایتوں کا ان گناہوں کے علاوہ شامل ہونا کوئی بعید نہیں ہے ۔

سوال ۱۶۰۷۔ دعائے کمیل، دعائے ندبہ، دعائے توسل وغیرہ کو پڑھنے والا، یا شرکت کرنے والے افراد دعا کے درمیان اپنی طرف سے کچھ جملوں کا زمزمہ کرتے رہتے ہیں یا دعا کے بعض جملوں کی تکرار کرتے ہیں حالانکہ دعا میں تکرار نہیں ہے، اس کام کا کیا حکم ہے؟ دعا کے درمیان داستان کے نقل کرنے یا مصائب کے پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

جواب: بہتر ہے کہ دعاؤں کو اسی طرح پڑھنا چاہیے جس طرح آئمہ علیہم السلام سے ہم تک پہنچی ہیں، اور اگر عزاداری کا قصد ہے تو دعا سے پہلے یا دعا کے بعد، انجام دیں اور دعا میں کوئی چیز تکرار نہ کریں ۔

سوال ۱۶۰۸۔ دعائے توسل کو کس دن کس شب میں پڑھنا چاہیے؟

جواب: دعائے توسل کا کوئی دن یا کوئی رات مخصوص نہیں ہے ۔

سوال ۱۶۰۹۔ آئمہ علیہم السلام خصوصاً حضرت علی علیہ السلام اور حضرت زین العابدین علیہ السلام سے کچھ دعائیں نقل ہوئی ہیں جن کا مضمون یہ ہے: ”پروردگارا! اُن گناہوں کو بخش دے جو باران رحمت کے قطع ہونے یا نعمتوں کے متغیر ہونے یا بلاؤں کے نزول کا سبب ہوتے ہیں“ یا وہ دعائیں جن میں قبر اور حساب کے ڈر کا ذکر ہے، اور اسی کے مانند دوسری دعاؤں میں اس طرح کا کلمات ذکر ہوئے ہیں جب کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ یہ حضرات ہر گناہ سے محفوظ ہیں، ان دونوں باتوں کو کس طرح جمع کیا جاسکتا ہے؟

جواب: اس سوال کے دو جواب ہیں:
۱۔ ان سے مراد لوگوں کی تشویق اور تعلیم ہو؛ یعنی اگر لوگ گناہوں کے مرتکب ہوں اور رحمت الٰہی قطع ہوجائے تو راہ چارہ کیا ہے ۔
۲۔ ترک اولیٰ کی طرف اشارہ ہو، البتہ ترک اولیٰ اس معنی میں نہیں ہے کہ کار حرام یا مکروہ انجام ہوا ہو، بلکہ ترک اولیٰ ممکن ہے مستحب ہو، کہ جو اپنے بڑے مسحتب کی نسبت ترک اولیٰ کا عنوان پیدا کرلے، اس مسئلہ کی شرح کو ہم نے ”پیام قرآن“ کی ساتویں جلد کے صفحہ ۱۰۳ پر تحریر کیا ہے ۔

سوال ۱۶۱۰۔ علماء نے فرمایا ہے: ”اگر کوئی معنوی کمالات تک پہنچے اور دعاؤ واذکار کو دوا کی طرح جانے اور اس کو روحانی طبیب اور مجتہد کے زیر نظر استعمال کرے؛ کیونکہ دعاؤں کے لئے روحی مراتب ہیں“ تو کیا یہ صحیح ہے؟

جواب: وہ دعائیں جو آئمہ علیہم السلام سے ہم تک پہنچی ہیں اور کوئی خاص طبقہ ان میں ذکر نہیں ہوا، تمام لوگوں کے لئے مفید اور ترقی کا سبب ہے ۔

سوال ۱۶۱۱۔ کیا ”جامع الدعوات“ نامی کتاب کی سند معتبر ہے؟

جواب: اس کی سند معتبر نہیں ہے ۔

سوال ۱۶۱۲۔ کچھ دنوں پہلے، ”یاعلی کا ختم“ رائج ہوگیا ہے، اس سلسلے میں جنابعالی کی کیا نظر ہے؟

جواب: اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ معصومین علیہم السلام خصوصاً وجود مبارک امیر المومنین علیہ السلام سے توسل کرنا اور بارگاہ خداوندی میں ان کو شفیع قرار دینا، بہترین عبادت اور حل مشکلات کا سبب ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ مذہب اہل بیت علیہم السلام کے پیروان ایسی دعاؤں اور توسلات سے استفادہ کریں جو معصومین علیہم السلام سے نقل ہوئی ہیں؛ جیسے دعائے توسل کیونکہ اس کو علامہ مجلسیۺ اور دیگران نے معتبر کتب کے حوالے سے آئمہ علیہم السلام سے نقل کیا ہے، اور حاجتوں کی برآوری کے لئے بہت زیادہ موٴثر ہے ۔

15- دعا کا لکھنا۱۳۔ خرافات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma