مردوں کے لئے اس میں سے جو کچھ ان کے والدین

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 03
عورت کی حفاظت کے لئے ایک اور قدمچند اہم نکات

۷ ۔ لِلرِّجالِ نَصیبٌ مِمَّا تَرَکَ الْوالِدانِ وَ الْاٴَقْرَبُونَ وَ لِلنِّساء ِ نَصیبٌ مِمَّا تَرَکَ الْوالِدانِ وَ الْاٴَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْہُ اٴَوْ کَثُرَ نَصیباً مَفْرُوضا ۔
ترجمہ
۷ ۔ مردوں کے لئے اس میں سے جو کچھ ان کے والدین اور رشتہ دار چھوڑ جائیں حصہ ہے اور عورتوں کے لئے بھی جو کچھ ان کے والدین اور رشتہ دار چھوڑ جائیں حصہ ہے۔ چاہے وہ مال کم ہو یا زیادہ یہ حصہ مقرر اور لازمی ہے ۔
شان نزول
زمانہ جاہلیت میں یہ رسم تھی کہ وہ ( مشرک ) صرف مردوں کو وارث سمجھتے تھے ۔ ان کا عقیدہ تھا کہ جو شخص مسلح ہو کرلڑنے اور اپنی زندگی کو برقرار رکھنے کے لئے کبھی بھی ڈاکہ ڈالنے کی طاقت نہیں رکھتا اسے ترکہ نہیں مل سکتا۔ اسی وجہ سے وہ عورتوں اور بچوں کو میراث سے محروم کر دیتے تھے اور میت کا مال بہت دور کے مردوں میں بانٹ دیتے تھے ۔ یہاں تک کہ ایک انصاری جس کا نام اوس بن ثابت تھا فوت ہو گیا اور اپنے بعد چھوٹی چھوٹی بچیاں اور بچے چھوڑ گیا ۔ اس کے چچا زاد بھائی جن جے نام خالد اور ارفطہ تھے وہ آئے ۔ انہوں نے اس کا مال آپس میں بانٹ لیا اور اسکی بیوی اور چھوٹے چھوٹے یتیم بچوں کو کچھ نہ دیا تو اس کی بیوی نے حضرت رسول اکرم کی خدامت میں شکایت کی ۔ اس وقت تک اس سلسلے میںاسلام میں کوئی حکم نازل نہیں ہوا تھا ۔ اس موقع پر مذکورہ بالا آیت کا نزول ہوا ۔ چنانچہ حضرت رسول اکرم نے ان دونوںکو بلایا کہ وہ اس مال میں بالکل چھینا جھپٹی نہ کریں اور اسے پہلے طبقے کے پس ماندگان یعنی اولاد اور اس کی بیوی کے سپرد کر دیں ۔ یہاں تک کہ ان کے درمیان اس کی تقسیم کا طریقہ آیات آئندہ میں واضح ہوا ۔

عورت کی حفاظت کے لئے ایک اور قدمچند اہم نکات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma