قرآن اور توسل

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 04
روایات ِ اسلامی اور توسل توسل کی حقیقت

قرآن کی دیگر آیات سے بھی اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ کسی نیک انسان کے مقام کو بار گاہ ِ وسیلہ قرار دینا اور اس کی وجہ سے خدا سے کوئی چیز طلب کرنا کسی طرح بھی ممنوع نہیں ہے اور یہ توحید کے منافی نہیں ہے سورہٴ نساء آیت ۶۴ میں ہے :
ولو انھم اذظلموا انفسھم جاؤ ک فاستغفروا اللہ و استغفر لھم الرسول لوجدوا اللہ تواباً رحیما ۔
اور جب ان لوگوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا ( اور گناہ کے مرتکب ہو ئے ) اگر تمہارے پاس آجاتے اور خدا سے مغفرت طلب کرتے او رتم بھی ان کے لئے طلب مغرفت کرتے تو خدا کو توبہ قبول کرنے والا اور رحیم و مہر بان پاتے۔
نیز سورہ یوسف آیہ ۹۷ میں ہے کہ برا درانِ یوسف نے اپنے باپ سے در خواست کی کہ وہ بار گاہ خدا وندی میں ان کے لئے استغفا ر کریں اور حضرت یعقوب(علیه السلام) نے بھی ان کی اس درخواست کو منظور کرلیا ۔
سورہٴ توبہ آیت ۱۱۴ میں بھی حضرت ابراہیم (علیه السلام) کے بارے میں ہے کہ انھوں نے اپنے باپ ۱
کے لئے طلب مغفرت کی یہ امر بھی دوسرے لوگوں کے لئے انبیاء کی دعا کے موٴثر ہو نے کی تائید کرتا ہے اسی طرح قرآن کی دیگر متعدد روایات سے بھی اس بات کی تائید ہو تی ہے ۔

 


۱۔ یہ حضرت ابراہیم (علیه السلام) کے چچا کی کی طرف اشارہ ہے جنہیں وہ اپنے باپ کے بمنزلہ سمجھتے تھے ( مترجم ) ۔

 

روایات ِ اسلامی اور توسل توسل کی حقیقت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma