امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو حد سے زیادہ اہمیت دینا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
اهداف قیام حسینى
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے مراحلدوسرا مقصد : امربالمعروف ونہی عن المنکر

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر تمام دینی واجبات میں سب سے زیادہ اہم ہے اسی وجہ سے حضرت علی (علیہ السلام) ایک حدیث میںارشاد فرماتے ہیں : ” و ما اعمال البر کلھا و الجھاد فی سبیل اللہ ، عند الامر بالمعروف و النھی عن المنکر ، الا کنفثة فی بحر لجی“۔ (خبردار) امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے سامنے تمام نیک اعمال یہاں تک کہ خدا کی راہ میںجہادبھی ایک قطرہ کی مانند ہے (1) ۔
ان دو واجبات کے متعلق ہم ایک سادہ لیکن دقیق تشبیہ بیان کرتے ہیں ، توجہ فرمائیں:
ایک بہت بڑے کھیت کا تصور کریں جس کواپنے وجود کو باقی رکھنے کے لئے دو چیزوں کی اشد ضرورت ہے :
سب سے پہلے کافی مقدار میں منظم طورپر پانی کی ضرورت ہے ورنہ تمام درخت اور کھیتی خشک ہوجائے گی ۔
دوسرے ہر طرح کی آفاتوں کو دور رکھنا جو باغات اور کھیتی پر عارض ہوتی ہیں ۔
دین کی عظیم کھیتی کے لئے امر بالمعروف ،پانی کے مانند ہے اور نہی عن المنکر اس سے آفات کو دور کرنے کے حکم میں ہے اگر دین کی کھیتی کی بر وقت اور کافی مقدار میں سینچائی نہیں ہوئی تو یہ نابود ہوجائے گی ،اسی طرح سے اگر پھلوں اوراجناس کے تیار ہونے کے بعد اگر ان کو آفاتوں سے دور نہ رکھا گیا توپوری محنت رایگاں چلی جائے گی ۔
مذکورہ حدیث میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو تمام واجبات سے مہم شمار کرنے کی دلیل یہ ہے کہ ان دونوں واجبات کے بغیرکوئی واجب بھی ثمر بخش نہیں ہوسکتے -

 


1۔نہج البلاغہ، کلمات قصار، ۳۷۴۔

 

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے مراحلدوسرا مقصد : امربالمعروف ونہی عن المنکر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma