چند اہم نکات

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 07
حسا س ترین لمحات میں خدا نے اپنے پیغمبر کو تنہا نہیں چھوڑاشان نزول

۱۔ جہاد پر سات تاکیدیں:
مندرجہ بالا آیات میں سات طریقوں سے مسئلہ جہاد پر تاکید کی گئی ہے ۔
۱۔ اہل ایمان کو اس کے لئے خطاب کیا گیا ہے ۔
۲۔ میدان جہاد کی طرف حرکت کا حکم دیا گیا ہے ۔
۳۔ ”فی سبیل اللّٰہ“ کی تعبیر استمال کی گئی ہے ۔
۴۔ آخرت کے بدلے دنیا کا زکر استفہام انکاری کی سورت میں کیا گیا ہے ۔
۵۔ جہاد سے کنارہ کشی پر ”عذاب الالیم“ کی دھمکی دی گئی ہے ۔
۶۔ یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ تمہیں منظر سے ہٹا کر تمہاری جگہ دوسرے لوگوں کو لے آئے گا ۔
۷۔ خدا کی لامتناہی قدرت کی طرف توجہ دلائی گئی ہے اور اس بات کی طرف متوجہ کیا گیا ہے ہے تمہاری سستیاں امور الٰہی کی پیشرفت میں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتیں بلکہ جو نقصان بھی ہوا وہ تم ہی کو دامن گیر ہوگا ۔
۲۔ دنیا کی دلبستگی جہاد کے لئے سد راہ ہے:
مندرجہ بالا آیات سے اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ دنیاوی زندگی سے دل بستگی مجاہدین کو امر جہاد میں سست کردیتی ہے، سچے مجاہدین کو پاکباز، زہدپیشہ اورزرق وبرق دنیا سے بے پرواہ ہوبنا چاہیے، امام علی بن حسین (ع) اسلامی حکومت کی سرحدوں کے محافظین کے لئے کی گئی دعا میں کہتے ہیں:وانسھم عند لقائھم العدو ذکر دنیاھم الخداعة وامح عن قلوبھم خطوات المال الفتون
بارالہا جب وہ دشمن کے مقابل ہوں اس پر فریب دنیا کے ذکر وفکر کو ان سے دور رکھ اور فتنہ انگیز دلکش اموال کی اہمیت ان کے صفحہ دل سے محو کردے (تاکہ تیرے عشق سے لبریز دل کے ساتھ تیرے لئے جنگ کریں) ۔
یہ حقیقت ہے اگر ہم دنیا وآخرت کی کیفیت کو اچھی طرح پہچانتے ہوں تو ہم جان لےں گے آخرت کے مقابلے میں دنیا اس قدر محدود اور حقیر ہے کہ ان کا آپس میں کوئی مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ۔ اس سلسلے میں پیغمبر خدا سے ایک حدیث منقول ہے جس میں آپ نے فرمایا ہے:
واللّٰہ ماالدنیا فی الآخرة الا لما یجعل احدکم اصبعہ فی الیم ثم یرفعھا فلینظر بم ترجع
بخدا آخرت کے مقابلے میں دنیا اس طرح ہے کہ تم میں سے ایک شخص اپنی انگلی دریا میں ڈبوئے اور پھر اسے نکال لے اور دیکھئے کہ دریا کا کتناپانی اس کے ساتھ لگا ہوا ہے ۔
۳۔ آیت میں کس گروہ کی طرف اشارہ ہے؟
بعض مفسرین نے کہا ہے کہ آیت میں جس گروہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جو ایرانی ہیں بعض یہاں یمن کے لوگ مراد لیتے ہیں کہ جن میں سے ہر ایک گروہ نے اسلام کی پیشرفت میں اپنی بے انتہا جرات و استقامت سے بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، بعض ان لوگوں کی طرف اشارہ سمجھتے ہیں جنہوں نے ان آیات کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا اور دل وجان سے اس کی راہ میں فداکاری کی ۔

۴۰ إِلاَّ تَنصُرُوہُ فَقَدْ نَصَرَہُ اللهُ إِذْ اٴَخْرَجَہُ الَّذِینَ کَفَرُوا ثَانِیَ اثْنَیْنِ إِذْ ھُمَا فِی الْغَارِ إِذْ یَقُولُ لِصَاحِبِہِ لَاتَحْزَنْ إِنَّ اللهَ مَعَنَا فَاٴَنزَلَ اللهُ سَکِینَتَہُ عَلَیْہِ وَاٴَیَّدَہُ بِجُنُودٍ لَمْ تَرَوْھَا وَجَعَلَ کَلِمَةَ الَّذِینَ کَفَرُوا السُّفْلَی وَکَلِمَةُ اللهِ ھِیَ الْعُلْیَا وَاللهُ عَزِیزٌ حَکِیمٌ
ترجمہ
۴۰۔ اگر اس کی مدد نہیں کرو گے تو خدا اس کی مدد کرے گا (جیسا کہ اس نے مشکل ترین لمحات میں اسے تنہا نہیں چھوڑا)، اس وقت جب کفار نے انہیں (مکہ سے) نکال دیا جب کہ وہ دو میں سے دوسرے تھے (ان کے ساتھ صرف ایک شخص اور تھا) جب وہ دونوں غار میں تھے تو وہ ہمسفر سے کہہ رہے تھے غم نہ کھاؤ خدا ہمارے ساتھ ہے، تو اس موقع پر خدا نے اپنا سکینہ (اور اطمینان )ان پر بھیجا اور ان کی ایسے لشکروں سے تقویت کی جنہیں تم نہیں دیکھتے تھے اور کافروں کی گفتار(اور ہدف ) کو پست قرار دیا (اور انہیں شکست سے دوچار کیا) اور خدا کی بات (اور اس کا دین ) بلند (اور کامیاب )ہوا اور خدا عزیر وحکیم ہے ۔

 

حسا س ترین لمحات میں خدا نے اپنے پیغمبر کو تنہا نہیں چھوڑاشان نزول
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma