جہالت اور دشمن کے خلاف جہاد

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 08
چند قابل توجہ امور چند قابل توجہ نکات

زیر نظر آیت ، جہاد کے سلسلے میں گزشتہ آیات سے تعلق رکھتی ہے یہ ایک ایسی حقیقت کی طرف اشارہ کرتی ہے جو مسلمان کے لئے حیات آفرین حیثیت رکھتی ہے اور وہ یہ کہ جہاد بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس سے پیچھے رہ جانا ننگ و عار اور گناہ ہے لیکن بعض مواقع پر جہاں ضرورت تقاضا نہیں کرتی کہ تما م مسلمان میدانِ جہاد میں شرکت کریں خصوصاً ان مواقع پر جب پیغمبر خود مدینہ میں رہ جائیں تو ” مناسب نہیں کہ سب جہا د کے لئے چل پڑیں بلکہ ضروری ہے کہ مسلمانوں کی ہر جماعت کے دوحصے ہوں ۔ ایک حصہ فریضہ جہاد کو انجام دے اور دوسرا حصہ مدینہ میں رہ کر اسلام کے معارف کی تعلیم حاصل کرے “(وَمَا کَانَ الْمُؤْمِنُونَ لِیَنفِرُوا کَافَّةً فَلَوْلاَنَفَرَ مِنْ کُلِّ فِرْقَةٍ مِنْھُمْ طَائِفَةٌ لِیَتَفَقھُوا فِی الدِّینِ) ۔اور جب ان کے دوست مجاہدین میدن سے پلٹ کر آئیں تو خدا کے احکام و فرامین کی انھیں تعلیم دیں اور انھیں ان کی مخالفت سے ڈرائیں “ ( وَلِیُنذِرُوا قَوْمَھُمْ إِذَا رَجَعُوا إِلَیْھِمْ ) ۔ہو سکتا ہے اس طرح سے فرمان خدا کی مخالفت سے پرہیز کریں اور اپنے فرائض انجام دیں “ (لَعَلَھُمْ یَحْذَرُونَ) ۔

 

چند قابل توجہ امور چند قابل توجہ نکات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma