۴۔ تسویلِ نفس سے کیا مراد ہے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 09
۵۔ دروغ گو حافظہ ندارد۳۔”واجمعوا ان یجعلوہ فی غیابت الجب“کا مفہوم

لفظ” سوّلت“ تسویل کے مادہ سے”تزئین“ کے معنی میں ہے، بعض اوقات اس کا معنی ”وسوسہ پیدا کرنا “بھی بیان کیا جاتا ہے، ان تمام معانی کی بازگشت تقریبا ًایک ہی مفہوم کی طرف ہے یعنی تمہاری نفسیاتی خواہشات نے تمہارے لئے یہ کام مزین کردیاہے، یہ اس طرف اشارہ ہے کہ جس وقت سرکش ہواوہوس انسانی روح اور فکر پر غلبہ کرلیتی ہے تو بدترین جرائم مثلاً بھائی کو قتل کرنا یا جلا وطن کرنا وغیرہ بھی انسان کی نظر میں ایسے پسندیدہ ہوجاتے ہیں کہ وہ انہیں ایک مقدس اور ضروری چیز خیال کرنے لگتا ہے، یہاں سے نفسیاتی مسائل کی ایک عمومی بنیاد کی طرف دریچہ کُھلتا ہے وہ یہ کہ ہمیشہ کسی ایک مسئلے کی طرف افراطی میلان خصوصاً جب اس میں اخلاقی رذائل بھی شامل ہوں انسان کی قوتِ شناخت پر پردہ ڈال دیتا ہے اور اس کی نظر میں حقائق کو الٹ کر پیش کرتا ہے ۔
اسی لئے تہذیبِ نفس کے بغیر فیصلہ کرنا اور عینی حقائق کو پہچاننا ممکن نہیں ہے اور یہ جو ہم دیکھتے ہیں کہ قاضی کے لئے عدالت شرط ہے تو اس کی دلیل یہی ہے اور قرآن مجید میں سورہ بقرہ کی آیہ ۲۸۲بھی اسی طرف اشارہ ہے، جس میں فرمایا گیا ہے:
<واتقوا اللّٰہ ویعلِّمکم اللّٰہ ۔
اور تقویٰ اختیار کرو خدا تمہیں علم ودانش دے گا ۔

 

۵۔ دروغ گو حافظہ ندارد۳۔”واجمعوا ان یجعلوہ فی غیابت الجب“کا مفہوم
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma