۲۔ ”استفتحوا“کامفہوم

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 10
۳۔ ایک جابر حکمران اور قرآن کی یہ آیت۱۔ مقام ِ پروردگار سے کیا مراد ہے ؟

۲۔ ”استفتحوا“کامفہوم :اس لفظ کی تفسیر کے بارے میں مفسرین میں اختلاف ہے ۔ بعض اسے فتح و کامرانی کے تقاضا کے معنی میں سمجھتے ہیں۔ جیسا کہ ہم نے ذکر کیاہے ۔ اس اس کا شاہد سورہ انفال کی آیہ ۱۹ میں ہے :
ان تستفتحوا فقد جائکم الفتح
اے مومنین ! اگر تم فتح و کامرانی کا تقاضا کرتے ہوئے تو یہ فتح و کامرانی تمہارے پاس آگئی ہے ۔
بعض قضا وت کا تقاضا کرنے کا معنی لیتے ہیں ۔ یعنی انبیاء نے خدا سے تقاضا کیا کہ ان کے اور کافروں کے درمیان فیصلہ کرے ۔ اس کا شاہد سورہ اعراف کی آیہ ۸۹ ہے :
ربنا افتح بیننا و بین قومنابالحق و انت خیر الفاتحین
خدا وند !ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کا فیصلہ کر اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔

۳۔ ایک جابر حکمران اور قرآن کی یہ آیت۱۔ مقام ِ پروردگار سے کیا مراد ہے ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma