سوره ابراهیم / آیه 42- 45

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 10
جس روز آنکھیں پتھرا جائیں گی ۷۔ کیا ابراہیم (علیه السلام)اپنے باپ کے لئے دعاء کررہے ہیں ؟

۴۲۔ وَ لا تَحْسَبَنَّ اللَّہَ غافِلاً عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّما یُؤَخِّرُھمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فیہِ الْاٴَبْصارُ ۔۔
۴۳۔ مُھْطِعینَ مُقْنِعی رُؤُسِھِمْ لا یَرْتَدُّ إِلَیْھِمْ طَرْفھُمْ وَ اٴَفْئِدَتُھُمْ ھَواء ٌ ۔
۴۴۔ وَ اٴَنْذِرِ النَّاسَ یَوْمَ یَاٴْتیھِمُ الْعَذابُ فَیَقُولُ الَّذینَ ظَلَمُوا رَبَّنا اٴَخِّرْنا إِلی اٴَجَلٍ قَریبٍ نُجِبْ دَعْوَتَکَ وَ نَتَّبِعِ الرُّسُلَ اٴَ وَ لَمْ تَکُونُوا اٴَقْسَمْتُمْ مِنْ قَبْلُ ما لَکُمْ مِنْ زَوالٍ۔
۴۵۔ وَ سَکَنْتُمْ فی مَساکِنِ الَّذینَ ظَلَمُوا اٴَنْفُسَھُمْ وَ تَبَیَّنَ لَکُمْ کَیْفَ فَعَلْنا بِھمْ وَ ضَرَبْنا لَکُمُ الْاٴَمْثالَ۔


ترجمہ

۴۲۔ اور یہ گمان نہ کرکہ خدا ظالموں کے اعمال سے غافل ہے ( ایسا نہیں ہے بلکہ اس نے ) ان کے لئے ( سزا کو ) اس دن کے لئے موخر کیا ہے کہ جس دن ( خوف و وحشت کے مارے ) آنکھیں پتھرا جائیں گی ۔
۴۳ ۔ وہ گردنیں اوپر کی اور سر اٹھائے ہوں گے اور ان کی آنکھیں بے حرکت ہوکر رہ جائیں گی ( کیونکہ وہ جدھر دیکھیں گے عذاب کی نشایاں نظر آئیں گی ) اور ان کے ( ڈوبتے ہوئے ) دل بالکل ویران ہونگے ۔
۴۴۔ اور لوگوں کو اس دن سے ڈراوٴ جس روز عذاب الھی ان کی طرف آئے گا وہ دن کہ جب ظالم کہیں گے : پروردگارا ! ہمیں تھوڑی سی مدت کے لئے مہلت دے دے تا کہ ہم تیری دعوت قبول کر لیں اور رسولوں کی اتباع کر لیں ( لیکن انہیں فوراً جواب دیا جائے گا کہ ) کیا پہلے تم قسم کھا کر نہ کہتے تھے کہ تمہارے لئے زوال و فنا نہیں ہے ۔
۴۵۔ ( کیا وہ تمہی نہ تھے کہ ) جنہوں نے ان لوگوں کے گھروں ( اور محلات ) میں سکونت اختیار کی کہ جنہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا جبکہ تم پر یہ امر آشکار ہو چکا تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کیا سلوک کیا اور ہم نے تم سے ( گزشتہ لوگوں کے انجام کی ) مثالیں بیان کردی تھیں ( پھر بھی تم بیدار نہ ہوئے ) ۔

جس روز آنکھیں پتھرا جائیں گی ۷۔ کیا ابراہیم (علیه السلام)اپنے باپ کے لئے دعاء کررہے ہیں ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma