شان نزول :
مذکورہ بالاپہلی آیات کی شان نزول میں بہت سی راویات بیان ہوئی ہیں کہ جن سے مجموعی طورپریہ معلوم ہوتا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم قرآن کے ناز ل ہونے کے بعد ہب ہی زیا دہ عبادت کرنے لگے تھے ، خاص طور پر کھڑے کھٹرے عبادت میں مشغول رہتے تھے یہاں تک کے آپ کے پاؤ میں ورم آگئی تھی کبھی اس غرض سے کہ عبادت جاری رکھ سیکں ، اپنے جسم کا سارا بوجھ ایک پاؤ پر ڈال دیتے اور کبھی دوسرے پاؤ ں پر، پاؤ ں کے ایڑی ھیوں پر کھڑے ہوجاتے اور کبھی پاؤ کی انگلیں پر (۱) ۔
تو مذکورہ بالاآیات نازل ہوئیں اور آپ کو حکم دیاگیا کہ اپنے اوپر اتنی مشقت نہ ڈالیں ۔