ایک اشتباہ سے اجتناب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔بڑے کو چھوٹے پر منطبق نہیں کیا جاسکتا۲۔ وحدت شخصیت

ایک اشتباہ سے اجتناب


بعض لوگوں کا خیال ہے کی داماغ کے سَیل نہیں بدلتے ، وہ کہتے ہیں کہ فزیالوجی کی کتابوں کے مطابق دماغ کے سَیلوں کی تعداد آغازِ عمر سے آخرِ عمر تک ایک ہی رہتی ہے یعنی وہ بالکل کم یا زیادہ نہیں ہوتے، البتہ بڑے ہوجاتے ہیں لیکن یہ نہیں ہوتا کہ اُن جیسے اور سَیل پیداہوتے ہوں ، یہی وجہ ہے کہ انہیں کوئی نقصان پہنچے تو ا ن کی جگہ نئے سَیل پیدا نہیں ہوتے ، لہٰذا ہمارے بدن میں ایک”واحد ثابت“ موجود رہتا ہے اور یہ دماغ کے سَیل ہیں یہی ہماری شخصیت کی وحدت کے محافظ ہیں ۔
یہ خیال ایک بہت بڑااشتباہ ہے کیونکہ یہ بات کرنے والوں نے دومسئلوں کو آپس میں خلط ملط کردیا ہے، دورِ حاضر کی سائنس نے جو کچھ ثابت کیا ہے یہ ہے کہ دماغ کے سَیل آغازسے آخر تک تعداد کے لحاظ سے اتنے ہی اتنے ہی رہتے ہیں اوران کی تعداد میں کمی بیشی نہیں ہوتی نہ یہ کہ ان سِیلوں کے ذرات بدلتے، کیونکہ جیسا کہ ہم نے کہا ہے کہ انسانی بدن کے تمام سَیلوں کو ہمیشہ غذا کی احتیاج رہتی ہے نیز پرانے سَیل مرتے رہتے ہیں، جیسے کوئی شخص ایک طرف کماتا رہتا ہے اور دوسری طرف خرچ کرتا رہتا ہے، مسلم ہے کہ اس شخص کا سرمایہ آہستہ آہستہ بدل جائے گا اگرچہ اس کی مقدار نہ بدلے،جیسے کسی تالاب سے ایک طرف سے پانی نکلتا رہے اور دوسری طرف سے نیا پانی آتا رہے، ایک عرصے بعد اس کا سارا پانی بدل جائے گا اگرچہ اس کی مقدار اتنی ہی رہے ۔
(فزیالوجی کی کتابوں میں بھی اس بات کاذکر موجود ہے ، نمونے کے طور پر کتاب”ہورمونہا“صفحہ،۱۱،اورکتاب ”فیزیولوژی حیوانی“ از ڈاکڑ محمودبہزاد اور انک ہم کار صفحہ ۳۲ کی طرف رجوع کریں )۔
لہٰذا دماغ کے سَیل بھی باقی نہیں رہتے اور دیگر سَیلوں کی طرح بدلتے رہتے ہیں ۔

۳۔بڑے کو چھوٹے پر منطبق نہیں کیا جاسکتا۲۔ وحدت شخصیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma