۳۔ خدا کے لیے اولا کے قائل افراد کو خصوصی تنبیہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۴۔ دعویٰ، بلا دلیل۲۔ مستحکم، مستقیم اور نگہبان۔ کتاب


۳۔ خدا کے لیے اولا کے قائل افراد کو خصوصی تنبیہ:


مندرجہ بالا آیات میں وسیع اور مطلق طور پر انداز کے بعد ان لوگوں کو بالخصوص ڈرا یا گیا ہے کہ جو خدا کے لیے اولاد کے قائل ہیں ۔ یہ بات نشاندہی کرتی ہے کہ یہ انحراف حاص اہمیت رکھتا ہے ۔
جیسا کہ ہم نے کہا یہ اعتقادی انحراف عیسائیوں ہی سے مخصوص نہیں بلکہ یہود و مشرکین بھی اس میں شریک تھے اور جب یہ قرآن نازل ہو رہا تھا تو یہ ایک طرح کا عمومی اعتقاد تھا ۔ ہم جانتے ہیں کہ ایسا عقیدہ روح توحید کو بالکل ختم کریتا ہے اور خدا کو مادی و جسمانی موجودات کی صف میں لے آتا ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اس کے لیے انسانی جذبات و احساسات کا قائل ہوٴا جائے، اس کے لیے شبیہ و شریک مانا جائے اور اسے حاجتمند شمار کیا جائے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس بات کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے ۔
سورہ یونس کی آیہ ۶۸ میں ہے:
<قَالُوا اتَّخَذَ اللهُ وَلَدًا سُبْحَانَہُ ھُوَ الْغَنِی
انہوں نے کہا کہ خدا کا بیٹا ہے، حالانکہ وہ غنی و بے نیاز ہے ۔
سورہ مریم کی آیہ ۸۸ تا ۹۱ میں ہے:
<وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَانُ وَلَدًا ،لَقَدْ جِئْتُمْ شَیْئًا إِدًّا ،تَکَادُ السَّمَاوَاتُ یَتَفَطَّرْنَ مِنْہُ وَتَنشَقُّ الْاٴَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ ھَدًّا ، اٴَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمَانِ وَلَدًا
انہوں نے کہا کہ رحمن کا بیٹا ہے ۔ تمہاری یہ بات بہت ہی ناموزان اور سنگین ہے قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑے، زمین شق ہوجائے اور پہاڑ پڑیں کیونکہ تم خدا کے لیے بیٹے کے قائل ہو ۔
یہ انتہائی سخت انداز کلام اس بات کی دلیل ہے کہ نتیجہ اور انجام بہت ہی برا ہے ۔ اس کے منحوس اثرات بہت وسیع ہیں اور در حقیقت ہے بھی ایسا ہی کیونکہ اس نتیجہ یہ ہے کہ الله کو اوج عظمت سے نیچے لے آیا جائے اور اسے پست مادی موجودات کی صف میں لاکھڑا کیا جائے ۔

۴۔ دعویٰ، بلا دلیل۲۔ مستحکم، مستقیم اور نگہبان۔ کتاب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma