۳۔ ہوا پرستی اور خدا سے غفلت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۴۔ دوسرے جہاں میں لباسِ زینت ۲۔ دونوں جہانوں کی زندگی کا موازنہ


۳۔ ہوا پرستی اور خدا سے غفلت:


انسان کی روح میں خدا سمایا ہوتا ہے یا ہوائے نفس یہ دونوں چیزیں اکٹھی نہیں ہوسکتیں ۔ نفس پرستی در حقیقت خدا سے غفلت کا سرچشمہ ہے ۔ ہوا پرستی تمام اخلاقی اصولوں سے دوری کا سبب ہے ۔
مختصر یہ کہ ہوا پرستی انسان کو خود محور بنادیتی ہے اور دنیا کے تمام حقائق سے دور کردیتی ہے ۔ ایک نفس پرست انسان اپنی خواہشات کی تکمیل کے علاوہ کچھ نہیں سوچتا ۔ علم، آگاہی، ایثار، قربانی اور روحانیت کا اس کے لیے کوئی مفہوم نہیں ۔
مندرجہ بالا آیات میں ہوا پرستی اور خدا سے غفلت کے درمیان رابطہ اچھی طرح سے واضح ہوتا ہے ۔ ارشاد فرمایا گیا ہے:
وَلَاتُطِعْ مَنْ اٴَغْفَلْنَا قَلْبَہُ عَنْ ذِکْرِنَا وَاتَّبَعَ ھَوَاہُ وَکَانَ اٴَمْرُہُ فُرُطًا
پہلے خدا سے غفلت کا ذکر ہے اور پھر خواہشات کی پیروی گا ۔ یہ بات لائق توجہ ہے کہ ان کا نتیجہ تجاوز اور افراط بیان کیا گیا ہے جو مطلق کی صورت میںہے ۔ نفس پرست انسان ہمیشہ افراط میں گرفتار رہتا ہے ۔ اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ انسان کی طبیعت ایسی ہے کہ جب وہ مادی لذتوں میں پڑتا ہے تو پھر زیادہ اور زیادہ کی طلب ہوتی ہے ۔ کل ایک شخص نشہ آور چیز کی جس مقدار سے مست ہوتا تھا آج اتنی مقدار سے اسے نشہ نہیں ہوتا بلکہ وہ تدریجاً اس کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے ۔ کل ایک شخص کو اپنے ساز و سامان کے ساتھ اگر نسبتاً ایک چھوٹی کوٹھی کافی معلوم ہوتی تھی تو آج وہ اسے کم سمجھتا ہے ۔ انسان کی تمام خواہشات کا یہی عالم ہے یہاں تک کہ وہ اسی چکر میں اپنے آپ کو تباہ کرلیتا ہے ۔

۴۔ دوسرے جہاں میں لباسِ زینت ۲۔ دونوں جہانوں کی زندگی کا موازنہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma