۲۔ غرور شکن عوامل

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
سوره کهف / آیه 47 - 49 ۱۔ دنیا کی ناپائیدار خوشنمایاں


۲۔ غرور شکن عوامل:


ہم کہہ چکے ہیں کہ بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ جب انھیں مادی نعمتیں میسر آتی ہیں تو وہ مغرور ہوجاتے ہیں اور یہ غرور انسانی سعادت کا بہت بڑا دسمن ہے ۔ گزشتہ آیات میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح غرور، شرک و کفر کا باعث بنتا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ قرآن جو ایک اعلیٰ تربیتی کتاب ہے، اس غرور کی کمر توڑنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتی ہے ۔ کبھی وہ بتاتی ہے کہ اس دنیا کی ہر چیز فانی ہے ۔ کبھی وہ مثالوں کے ذریعے مادی چیزوں کی ناپائیداری کو واضح کرتی ہے (جیسا کہ زیرِ بحث آیات میں کہا گیا ہے) ۔ کبھی یہ خبر دار کرتی ہے کہ ہوسکتاہے تمھاری دنیا کے وسائل اور سرمائے ہی تمھارے لیے دشمن جاں ہوجائیں (جیسا کہ سورہٴ توبہ کی آیت ۵۵ میں ہے) ۔ کبھی یہ تاریخ کے مغرور لوگوں کا انجام بیان کرتی ہے جیسا کہ قارون اور فرعون کا انجام بیان کر کے ان جیسے افراد کوخبردار کیا گیا ہے او رکبھی یہ انسان کو اس کے اس دور کی طرف متوجہ کرتی ہے کہ جب وہ ایک بے حیثیت نطفہ یا معمولی سی خاک تھا، کبھی وہ اس کے ایسے ہی مستقبل کو اس کی آنکھوں کے سامنے مجسم کرتی ہے تا کہ وہ جان لے کہ ایسے کمزور و ناتوان آغاز و انجام کے درمیانی عرصے میں غرور و تکبر احمقانہ قدم ہے(جیسا کہ سورہٴ طارق کی آیت۶، سورہٴ سجدہ کی آیت ۱۸ اور سورہٴ قیامت کی آیت۳۸ میں ہے) ۔
شیطان پوری تاریخ میں بڑے بڑے جرائم کا باعث رہا ہے ۔ قرآن شیطانی حربوں کی ناکامی کے لیے یہ تمام ذرائع استعمال کرتا ہے ۔
مسلّم ہے کہ با ایمان ، یا ظرف اور حقیقت شناس انسان مقام و ثروت پا کر غرور جیسی عادت میں مبتلا نہیں ہوتے ۔ نہ صرف یہ کہ وہ مغرور نہیں ہوتے بلکہ ان کے طرز عمل میں ذرہ بھر تبدیل نہیں آتی ۔ وہ ثروت و حیثیت کو عیاریتاً والی ایسی چیز سمجھتے ہیں کہ ہوا کے ایک جھونکے سے گرپڑے ۔

سوره کهف / آیه 47 - 49 ۱۔ دنیا کی ناپائیدار خوشنمایاں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma