۴۔ ”لا یبغون عنھا حولاً“کی تفسیر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۵۔ فردوس کن کا مقام ہے؟ ۳۔ اعمال کا وزن


۴۔ ”لا یبغون عنھا حولاً“کی تفسیر:
”حِوَل“ (بروزن ”مِلل“) مصدری معنی رکھتا ہے ۔ اس کا معنی ہے ”تحول“ اور نقل مکانی ۔ جیسا کہ ہم نے آیات کی تفسیر میں کہا ہے کہ ”فردوس“ جنت کا ایسا باغ ہے جس میں سب نعماتِ الٰہی موجود ہیں اسی بناء پر فردوس اس جہان کی بہترین جگہ ہوگی ۔ لہٰذا اس کے ساکنین وہاں سے نقل مکانی کی ہرگز تمنا نہ کریں گے ۔
ہوسکتا ہے سوال کیا جائے کہ پھر تو وہاں کی زنگی یکسا نیت اور جمود کا شکار ہوگی اور یہ ایک بہت بڑا عیب ہے ۔
ہم جواب میں کہیں گے کہ اس میں کوئی مانع نہیں کہ تحول و تکامل کا عمل اسی مقامِ دائمی پر جاری رہے ۔ یعنی تکامل و ارتقاء کے اسباب وہاں موجود ہوں گے اور انسان نے اس جہان میں اعمال انجام دیئے ہیں اور اللہ نے اسے جو اس جہان میں نعمتیں عطا کی ہیں سب ہمیشہ تکامل پذیر رہیں گی ۔
متعلقہ آیات کے ذیل میں انشاء اللہ تکاملِ انسان کے بارے میں ہم تفصیل سے بحث کریں گے نیز بہشت میں تکامل کا یہ عمل جاری رہنے سے متعلق گفتگو کریں گے ۔

۵۔ فردوس کن کا مقام ہے؟ ۳۔ اعمال کا وزن
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma