۱۔ مادی اور رروحانی نعمتیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۲۔ زیتون ، کھجور اور نگور ہی کا ذکر کیوں؟سب چیزیں انسان کے دستِ تسخیر میں ہیں

۱۔ مادی اور رروحانی نعمتیں :یہ بات جاذب توجہ ہے کہ مندرجہ بالاآیات میں مادی و روحانی نعمتیں اس طرح آپس میں ملی جلی ہوئی ہیں کہ انھیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا اس کے باوجود آیات کے اس سلسلے میں مادی اور روحانی نعمتوں کے بارے میں لب و لہجہ میں ایک فرق ضرور ہے ۔
کسی موقع پر نہیں کہا گیا کہ خدا پر لازم ہے کہ تمہارے لئے فلاں روزی پیدا کرے لیکن راہ راست کی ہدایت کے بارے میں فرمایاگیاہے کہ خداپر لازم ہے کہ وہ تمہیں سیدھے راستے کی ہدایت کرے اور اس راستے کو طے کرنے کے لئے درکار قوت و توانائی بھی تمہیں عطا کرے ، تکوینی لحاظ سے بھی او ر تشریعی لحاظ سے بھی ۔اصولی طور پر قرآن کی یہ روش ہی نہیں کہ وہ کسی بحث کے کسی ایک پہلو پر ہی نظر رکھے ۔یہاں تک کہ درختوں اور پھلوں کی خلقت اور چاند سورج کی تسخیر ہونے کی بات کرتے ہوئے بھی معنوی اور روحانی ہدف کا ذکر کرتے ہوئے کہتا ہے یہ مادی نعمتیں بھی خلقت و خالق کی عظمت کی نشانی ہیں ۔

۲۔ زیتون ، کھجور اور نگور ہی کا ذکر کیوں؟سب چیزیں انسان کے دستِ تسخیر میں ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma