۱۔ دودھ کس طرح پیدا ہوتا ہے ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۲۔ دودھ ایک اہم غذاپانی ، پھل اور حیوانات


۱۔ دودھ کس طرح پیدا ہوتا ہے ؟ جیسا کہ ہم نے مندر جہ بالا آیات میں پڑھا ہے ، قرآن مجید کہتا ہے : کہ دودھ ”فرث“ ( معدے کے اندر ہضم شدہ غذا) اور ”دم“ (کون ) کے درمیان سے نکلتا ہے ۔
آج کی فزیالوجی (Physiology)( علم الاعضاء)نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ جس وقت غذا معدے میں ہضم اور جذب کے لئے تیار ہو جاتی ہے تو معدے اور اتڑیوں کی سطح میں کئی ملین بالوں کی رگوں کے ساتھ ساتھ بہت پھیل جاتی ہے ۔ مفید اور ضروری عناصر اسے جذب کرکے اسے ایک جڑ دار درخت تک پہنچاتے ہیں وہی جڑدار درخت کہ جس کی جڑیں پستان کی نوک میں جاکر جمع اور تمام ہو تی ہیں ۔ ماں غذاکھاتی ہے تو اس کا نچوڑ خون میں داخل ہو جاتا ہے خون کی ان رگوں کی آخری شاخیں اور ” جنین“ کے گر دش ِ خون کا آخری مقام اور اس کی رگوں کی آخری شاخیں ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ ہوتی ہیں جب تک بچہ شکم ِ مادر میں ہوتا ہے اس طرح غذاملتی رہتی ہے لیکن وہ ماں سے الگ ہو جاتا ہے تو غذادینے والے قطب نما عقربہ کی نوک کی ماں کے پستان کی نوک کی طرف رخ کرتی ہے اس حالت میں اب ماں کا خون نوزاد بچے کے خون تک نہیں پہنچ سکتا یہاں ایک تغیر اور تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے اب ایک صاف شدہ محصول کی ضرورت ہوتی ہے جو بچے کے لئے گوارا اور مناسب ہو ایسے میں ” فرث“ اور ”دم“ کے درمیان میں سے دودھ پیدا ہو تا ہے ماں جو کچھ کھاتی ہے اس سے ” فرث“ بنتا ہے اور پھر اس سے خون پیدا ہوتا ہے اور پھر ان دونوں کے درمیان میں سے دودھ پیدا ہوتا ہے ۔
عجیب اتفاق ہے کہ دودھ کی ترکیب بھی ”خون“ اور”دم“کی درمیانی سی ترکیب ہے یہ نہ صاف شدہ خون ہے نہ ہضم شدہ غذا۔ یہ ” فرث“ سے بالا اورخون سے نیچے کی ایک چیز ہے ۔ دودھ کے بعض عناصر خون میں نہیں ہوتے اور پستان کی غدودد میں بنتے ہیں ۔ مثلاًکازوئین
خون کے کچھ عناصر جو دودھ میں موجود ہیں وہ بغیر کسی تغیر کے خون کے پالازما(Plasma)سے ترشح ہو کر دودھ میں داخل ہوتے ہیں مثلا ً مختلف وٹامن، خوردنی نمک اور مختلف فاسفیٹ ۔
کچھ اور مواد بھی خون سے حاصل ہوتا ہے مثلاً دودھ میں موجود شکر (Lactose)خون میں موجود شکر سے حاصل ہوتی ہے جو پستان کے عمل میں مدد ہوتی ہے اور اس تغیر میں ایک اہم کردار کرتی ہے ۔
جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں دودھ کی تو لید نتیجہ ہے خون کے ذریعہ ضذب ِ غذا کا اور خون کے پستانوں کی غدود سے براہ راست تعلق کا ، لیکن یہ بات جاذب نظر ہے کہ ”فرث“ کی مخصوص بو اور خون کا مخصوص رنگ دودھ میں منتقل نہیں ہوتے بلکہ یہ دودھ نئے رنگ اور نئی مہک کے ساتھ پستان کی نوک سے نکلتا ہے ۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ فزیالوجی کے ماہرین کہتے ہیں کہ پستان میں ایک لڑ دود ھ پیدا ہونے کے لئے کم از پانچ سے لٹر خون کو اس حصے سے گزرنا چاہئیے تاکہ ایک لڑ دودھ کے لئے درکار ضروری مواد خون سے حاصل کیا جا سکے جبکہ رگوں میں ایک لٹر خون پید ا ہونے کے لئے ضروری مقدار میں غذائی مداد کو انتڑیوں سے گزر نا پڑتا ہے یہ وہ مقام ہے کہ جہاں ” من بین فرث ودم “ ( ہضم شدہ غذا اور خون میں سے ) ک امفہوم پوری طرح واضح ہوتا ہے ۔۱

 


۱۔ کتاب ”شیمی حیاتی و پزشکی“ اور کتاب ” اولین دانشگاہ اور آخرین پیامبر “ جلد ۶ ص ۷۱، تا ص
۲۔ دودھ ایک اہم غذاپانی ، پھل اور حیوانات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma